کنٹرول لائن پر معاملات کے حوالے سے تشویش ناک خبریں آرہی ہیں اور ذذرائع ابلاغ بتا رہے کہ بارڈر پر بھارتی فوج کی غیر معمولی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔
جنگ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق کنٹرول لائن پر اس وقت بھارتی فوج کی غیر معمولی سرگرمیاں دیکھی جا رہی ہیں اور بڑی تعداد میں فوجی اہلکار سرحد پر تعینات کیئے جا رہے ہیں۔ خبر کے مطابق رات کے اندھیرے میں کئی سو فوجیوں کو ایل او سی کے قریب تعینات کیا گیا ہے جب کہ رہائشی علاقوں میں گشت بڑھا دی گئی ہے۔ تشویش ناک امر یہ کہ بھارتی فوج کی جانب سے بارڈر کے قریب رہائشی علاقوں کو خالی کرنے کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ اور پر اسرار تیاریاں جاری ہیں۔ علاقے میں بھاری تعداد میں فوجی گاڑیوں کی نقل و حمل بھی دیکھی گئی ہے۔ اکثر گھروں کی تلاشی لی جا رہی اور علاقوں میں آنے جانے والوں کی مکمل چیکنگ کی جارہی ہے۔
خبر میں بتایا گیا ہے کہ سرحدی چیک پوسٹوں پر سینکڑوں اہلکار گذشتہ دنوں میں تعینات ہو چکے ہیں۔ اور یہ سب کشمیر میں عسکریت پسندوں کے بھارتی فوج پر اس حملے کے بعد شروع ہوا جس میں ایک کرنل اور میجر سمیت بھارتی فوج کے پانچ اہلکار قتل کر دیئے گئے تھے۔
پاک فوج کے ذرائع کے مطابق فوج کے فیصلہ سازوں کی جانب سے اسے مودی سرکار کی جانب سے بھارت کی اندرونی صورتحال پر عوامی غصے سے بچنے کی ایک چال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس صورتحال پر مکمل نظر رکھی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ 26 فروری 2019 کو بھارت نے پاکستانی سرحد عبور کر کے فضائی حملے کا دعویٰ کیا تھا جس کے جواب میں 27 فروری کو پاکستان کی جانب سے فضائی کارروائی کے دوران بھارتی پائلٹ ابھی نندن پاکستان کے قبضے میں آگیا تھا۔
اب بھی اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ بھارت عالمی وبا کے دوران اپنے عوام کے مشکل سوالات سے بچنے کے لئے پاکستان بھارت محاذ گرم کر کے عوام کی توجہ نئی جانب مبذول کرانا چاہتا ہے۔