Get Alerts

عجلت میں کی گئی قانون سازی پارلیمانی اصولوں کے منافی ہے؛ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

پارٹی کے مطابق موجودہ پارلیمان میں مخصوص مفادات کے تحفظ کیلئے تیزی سے قوانین بنائے جا رہے ہیں، جو ناصرف ملک کے مستقبل کے لیے خطرناک ہیں بلکہ 8 فروری کے انتخابات اور اس کے نتیجے میں بننے والی پارلیمان اور حکومت کی غیر نمائندہ حیثیت کو بھی ظاہر کر رہے ہیں۔

عجلت میں کی گئی قانون سازی پارلیمانی اصولوں کے منافی ہے؛ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط معطل کر کے عجلت میں کی گئی قانون سازی کو مسلمہ جمہوری اور پارلیمانی اصولوں کے منافی قرار دیا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ 4 نومبر کا دن ملک کی سیاسی اور پارلیمانی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی ترجمان طالعمند خان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس قانون سازی کے نتیجے میں ملک کی سیاست، جمہوری قدروں اور پارلیمانی بالادستی پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پارٹی نے مزید کہا کہ موجودہ پارلیمان میں مخصوص مفادات کے تحفظ کے لیے تیزی سے قوانین بنائے جا رہے ہیں، جو ناصرف ملک کے مستقبل کے لیے خطرناک ہیں بلکہ 8 فروری کے انتخابات اور اس کے نتیجے میں بننے والی پارلیمان اور حکومت کی غیر نمائندہ حیثیت کو بھی ظاہر کر رہے ہیں۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا مزید کہنا ہے کہ فارم 47 کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومت اور اس کے زیر اثر پارلیمان میں ہونے والی قانون سازی، ماضی میں مارشل لاء ریگولیشنز کے ذریعے نافذ کیے جانے والے قوانین کی مانند ہے۔ لہٰذا، فارم 47 کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومت اور غیر جمہوری قوتوں کے ہاتھ میں موجود ربڑ سٹیمپ پارلیمان سے منظور ہونے والے قوانین کی کوئی آئینی، جمہوری یا نمائندہ حیثیت نہیں ہے۔