لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان میں تین مرتبہ کورونا وائرس کی ویکسین لگنے کے بعد اب ان کی اہلیہ مرحومہ کلثوم نواز کو بھی ویکسین لگا دی گئی جس کے بعد محکمہ صحت پر کئی سوالات اُٹھ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی مرحومہ اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو کورونا ویکسین کی پہلی ڈور پانچ اکتوبر کو میلسی میں لگی۔
ریکارڈ کے مطابق کلثوم نواز کو کورونا کی کین سائنو ویکسین لگائی گئی۔ اس کے علاوہ لندن میں مقیم سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ملتان میں کورونا وائرس کی ویکسین لگ گئی۔ پاکستان سے باہر مقیم سیاسی رہنماؤں کو یکے بعد دیگرے کورونا کی ویکسن لگنے کے بعد محکمہ صحت کی کارکردگی اور ریکارڈ درج کرنے والے سسٹم پر کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ جعلی ویکسی نیشن کا معاملہ محکمہ صحت کے لیے درد سر بن گیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت جنوبی پنجاب نے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر کلثوم نواز شریف اور اسحاق ڈار کی ویکسینیشن کے اندراج کی خبر جعلی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایمونائزیشن مینجمنٹ سسٹم میں ایسا کوئی اندراج نہ ہوا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل بھی کی کہ ایسی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔
یاد رہے کہ قبل ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف کو تیسری مرتبہ کورونا کی ویکسی نیشن لگنے کا جعلی اندراج کیا گیا تھا۔ پہلی مرتبہ گذشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویکسی نیشن کے جعلی اندراج کی خبر آئی تھی۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق نواز شریف کے شناختی کارڈ پر ویکسین کا جعلی اندراج ہوا۔ جعلی اندراج نادرا کے پورٹل پر اپ لوڈ بھی کیا گیا۔
اندراج میں نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی خوراک لگائی گئی ہے۔ذرائع کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے مطابق سابق وزیراعظم کی ویکسین کی انٹری نوید الطاف نامی ویکیسنیٹر نے کی۔ دستاویزات کے مطابق نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لئے 20 اکتوبر کو بھی بلایا گیا ہے۔