اعزاز سید نے کہا ہے کہ عمران حکومت کے نئے نیب آرڈیننس نے قانون میں بڑی تبدیلی کردی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف، یوسف رضا گیلانی، احسن اقبال، یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر کیخلاف بنائے گئے کیسز ختم ہو جائیں گے۔
یہ اہم بات انہوں نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے پہلوئوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست کا موجودہ منظر نامہ نیب کے اوپر کھڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے بارے میں عمران خان کا بیانیہ بڑا واضح ہے کہ لیکن آج جو صدارتی آرڈیننس آیا ہے اس کے سیکشن 2 میں یہ چیز صاف طور درج ہے کہ ضابطے کی خلاف ورزیوں پر کوئی کیس نہیں بن سکتا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ میں شہباز شریف سمیت دیگر کئی اپوزیشن رہنمائوں کیخلاف درج مقدمات ختم ہو جائیں گے۔
اعزاز سید کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی اور نئے نیب آرڈیننس کی تبدیلی کو دیکھا جائے تو اس وقت لندن، لاہور اور کراچی میں تو خوشیاں منائی جا رہی ہوں گی۔
خیال رہے کہ نیب کا ترمیمی آرڈیننس 2021ء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط کے بعد نافذ العمل ہو چکا ہے، اس سے قبل وفاقی کابینہ نے اسے منظور کرکے صدر کے پاس بھیجا تھا۔
اس آرڈیننس کی خاص بات یہ ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے کے باوجود نئے چیئرمین کے تعینات ہونے تک موجودہ عہدے پر برقرار رہیں گے۔
آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ مقامی حکومتوں، وفاق اور صوبوں کے ٹیکسز، لیویز اور ٹیکس سے متعلق خزانے کو نقصان کے معاملات، کابینہ، کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں، سٹیٹ بینک کے فیصلوں، سی ڈی ڈبلیو پی، این ایف سی، ایکنک اور مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر بھی اس آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ مجھے حکومت کے اہم وزیر نے گفتگو میں کہا کہ آئی ایس آئی بھی کور کے برابر ہے اور جنرل فیض یہاں سے سیدھا آرمی چیف بھی لگ سکتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی پاکستانی سیاست میں بہت اہمیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہیں نہ کہیں عمران خان اور سٹیبلشمنٹ کو یہ سمجھ آگئی ہے کہ نیب کی موجودہ شکل میں ملک نہیں چل سکتا سیاسی پارٹیوں کو توڑنے کے سارے منصوبے الٹے پڑ گئے ہیں، اب الیکشن سے پہلے اپنے دامن سے داغوں کو جھاڑنا ہے۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ مریم نواز طاقتوروں کے خلاف سخت باتیں کرتی رہی ہیں لیکن اگر کوئی مجھے بتائے کہ وہ دو دن سے یہ باتیں اس لئے کر رہی ہیں کہ انہیں پتا تھا کہ ''موصوف' جا رہے ہیں تو مجھے اس لئے حیرانی نہیں ہوگی کہ اس ملک میں ابنارمل چیزیں باتیں کی جاتیں ہیں۔