کرونا وائرس سے دنیا سہم چکی ہے اپنی رونقیں گنوا چکی ہے تاہم انسانی سرشت پر شیطانی غلبہ ہے کہ اسے اس نازک وقت میں بھی اخلاق باختہ حرکات پر مجبور کئے ہوئے ہے۔ کہیں پر کرونا کے موضوع پر فحش حرکات کھلے عام کی جارہی رہیں تو کہیں آن لائن پورن ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں۔ ایسا ہی واقعہ اب اس چینی شہر ووہان سے سامنے آیا ہے جہاں سے اس موذی وبا نے پھیل کر پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
مبینہ طور پر ووہان میں بنی ایک فحش ویڈیو تمام پورن ویب سائٹس پر مقبول ہو رہی ہے اور تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس کو ڈرامائی انداز سے فلمایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مبینہ اہلکار کسی کی تلاش میں رات کے اندھیرے میں بھاگ رہا ہے جب کہ اسکو واکی ٹاکی پر انگریزی میں ہدایات مل رہی ہیں۔ وہ کسی کی تلاش میں ہے۔ ایسے میں وہ ایک کمپاونڈ کے عقبی حصے تک پہنچتا ہے جہاں پر اسرار روشنی ہے اور دور سے اسے ایک سفید اور سیاہ کپڑوں میں ملبوس خاتون نظر آتی ہے اور اس پر جنسی طور حملہ آوار ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد ویڈیو میں جنسی مناظر شامل ہیں جن میں ہیجان اور تشدد کوبھی دیکھایا گیا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?time_continue=142&v=TjUp79CyC6c&feature=emb_title
بین الاقوامی جریدے دی وائس پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو اب تک 6 کروڑ لوگ دیکھ چکے ہیں جب کہ اسے دو کروڑ کے قریب افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ اسے عالمی وبا کے اس دور کی سب سے مقبول ترین ویڈیو کہا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ فحش مواد دکھانے والی ویب سائٹس نے کرونا کی وبا کے بعد سے اپنی ویب سائٹس میں کرونا کی علیحدہ سے کیٹگریز بنا دی ہیں جن میں اب تک سینکڑوں فحش ویڈیوز اپلوڈ کر دی گئیں ہیں۔ ان ویڈیوز کو اکثر قرنطینہ میں موجود افراد اپنی جنسی اختلاط کے مناظر کو فلما کر اپلوڈ کرتے ہیں۔