چین میں کرونا وائرس کی نئی مگر مختلف قسم کی لہر،لاک ڈاؤن پھر سے زیر غور

چین میں کرونا وائرس کی نئی مگر مختلف قسم کی لہر،لاک ڈاؤن پھر سے زیر غور
چین میں سے کرونا کی وبا پھوٹی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ چینی حکومت نے سخت ترین لاک ڈاؤن کرکے اس وبا سے مقابلہ کیا اور قلیل عرصے میں ہی اسے قابو کر کے ووہان کو اب کھولا گیا ہے۔ لیکن اس عرصے کے دوران تین ہزار سے زائد افراد اپنی جان سے گئے۔

تاہم اب  چین کو نئی مشکل درپیش ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق چین کو اس وقت Asymptomatic کیسز کی نئی لہر کا سامنا ہے۔ ان کیسز میں کرونا کی کوئی علامت نہیں ہوتی اور مریض سمیت کسی کو نہیں معلوم ہوتا کہ آیا وہ اس وقت کرونا وائرس کا شکار ہے یا نہیں۔ چینی حکام کے مطابق صرف پیر کے روز 78 ایسے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں اس وائرس کی کوئی علامت نہیں ہے تاہم وہ اس وائرس کا شکار ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں ان کی تعداد 700 سے زائد ہو چکی ہے۔

چینی حکام نے اس صورتحال کو خطرناک قرار دیا ہے کیوں کہ ایسے مریض وائرس کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ وائرس کی تشخیص عام طور پر ممکن نہیں ہوسکتی۔ اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے چینی حکام نے لاک ڈاؤن کھولنے کے حوالے سے صورتحال کو دوبارہ دیکھنا شروع کیا ہے۔ جبکہ ووہان کے کئی رہائشی علاقوں سے وبا سے پاک ہونے کا درجہ بھی واپس لے لیا گیا ہے