سینئر صحافی حامد میر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ آج میو ہسپتال لاہور کے کرونا وارڈ میں ایک مریض ڈاکٹروں کی سنگدلی کے باعث مارا گیا، اسے رات کو وینٹی لیٹر کی ضرورت تھی، مدد مانگی تو اسے رسیوں کے ساتھ بیڈ سے باندھ دیا گیا، صبح وہ انتقال کر گیا۔ ہمیں صرف ان سے پیار ہے جو مریضوں سے پیار کرتے ہیں جو مریضوں سے ظلم کرے گا اس بے نقاب کریں گے۔
آج میو اسپتال لاہور کے کرونا وارڈ میں ایک مریض ڈاکٹروں کی سنگدلی کے باعث مارا گیا اسے رات کو ونٹی لیٹر کی ضرورت تھی مدد مانگی تو اسے رسیوں کے ساتھ بیڈ سے باندھ دیا گیا صبح وہ انتقال کر گیا ہمیں صرف ان سے پیار ہے جو مریضوں سے پیار کرتے ہیں جو مریضوں سے ظلم کریگا اس بے نقاب کرینگے
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 27, 2020
ایک اور ٹویٹ میں حامد میر نے کرونا وائرس کے شکار چینل 24 کے پروڈیوسر شکیل خان کی ویڈیو اپ لوڈ کی اور ساتھ لکھا کہ چینل 24 کے پروڈیوسر شکیل خان کے سامنے کل رات میو ہسپتال لاہور کے کرونا وارڈ میں ایک مریض محمد حنیف کو رسیوں سے باندھ دیا گیا۔ اس ظلم کے بعد اس کی موت کی کہانی شکیل کی زبانی سنئیے۔ مریضوں کا خیال رکھنے والے طبی عملے کو ہمارا سلام لیکن محمد حنیف کے قاتلوں کو بے نقاب کرنا ہمارا فرض ہے۔
چینل 24 کے پروڈیوسر شکیل خان کے سامنے کل رات میو ہسپتال لاہور کے کرونا وارڈ میں ایک مریض محمد حنیف کو رسیوں سے باندھ دیا گیا اس ظلم کے بعد اسکی موت کی کہانی شکیل کی زبانی سنئیے مریضوں کا خیال رکھنے والے طبی عملے کو ہمارا سلام لیکن محمد حنیف کے قاتلوں کو بے نقاب کرنا ہمارا فرض ہے pic.twitter.com/lYTTwvc88i
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 27, 2020
بعدازاں حامد میر نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز پر چلنے والی بریکنگ کے سکرین شاٹس بھی شئیر کیے جس میں میو ہسپتال میں ہونے والی افسوسناک صورتحال کے بارے میں بتایا گیا ہے، اس ٹویٹ میں حامد میر نے لکھا کہ یہ ہے اپنا پنجاب۔ میو ہسپتال لاہور میں ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کے مریض کی مدد کرنے کی بجائے وارڈ بوائے کے ذریعہ اسے رسیوں میں جکڑ دیا۔ حالت بگڑنے پر مریض کی موت واقع ہو گئی۔ پنجاب کے ہسپتالوں کی حالت زار کا نوٹس کون لے گا؟ وزیراعلیٰ یا وزیراعظم؟
یہ ہے اپنا پنجاب۔۔۔ میو ہسپتال لاہور میں ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کے مریض کی مدد کرنے کی بجائے وارڈ بوائے کے ذریعہ اسے رسیوں میں جکڑ دیا حالت بگڑنے پر مریض کی موت واقع ہو گئی پنجاب کے ہسپتالوں کی حالت زار کا نوٹس کون لے گا؟وزیراعلیٰ یا وزیراعظم؟ pic.twitter.com/BMsUQWf5cR
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 27, 2020
دوسری جانب سی ای او ڈاکٹر اسد اسلم کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال کے کرونا وارڈ میں 73 سال کا شخص انتقال کر گیا ہے، مریض کی ہلاکت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، مریض صبح واش روم گیا تو دل کا دورہ پڑا تھا۔
میو ہسپتال لاہور میں ایک مریض محمد حنیف کی دل خراش موت سے کچھ لمحے پہلے کے دردناک مناظر ایک اور مریض کی زبانی اور یہ کہانی پنجاب کے وسیم اکرم پلس عرف شیر شاہ سوری کے تمام دعووں کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے ان دعووں کو سچ قرار دینے والوں کی عقل پر صرف ماتم کیا جا سکتا ہے pic.twitter.com/lVVcXEIoSh
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 27, 2020
محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کے میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والا 70 سالہ شخص شیخوپورہ کا رہائشی تھا۔ ترجمان ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے، لاہور میں تین اور راولپنڈی میں ایک مریض جاں بحق ہوا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 419 کنفرم مریض ہیں، ڈی جی خان سے207 زائرین، ملتان سے 19 زائرین اور لاہور میں 113 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ہیلتھ کیئر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گجرات میں 22، گوجرانوالہ میں 8، جہلم میں 19، پنڈی میں 12، ملتان میں 3، فیصل آباد میں 3، منڈی بہاالدین میں 2 کرونا کے کیسز ہیں۔ ترجمان کے مطابق نارروال، رحیم یار خان اور سرگودھا میں ایک ایک مریض اور اٹک، بہاولنگر میں بھی ایک ایک، میانوالی میں 2 مریضوں میں تصدیق ہوئی ہے۔