کرونا وائرس پاکستانی قوم کو نگلنے کے درپے ہے اور ایسے میں پنجاب حکومت کا مسلسل دعوٰی ہے کہ وہ اس بلا سے نبٹنے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ لیکن آئے روز ایسے ثبوت سامنے آرہے ہیں جس سے پنجاب حکومت کے دعووں کی صداقت مشکوک ہوتی جا رہی ہے۔ اب میو ہسپتال میں پنجاب حکومت کی جانب سے قائم قرنطینہ سے منسوب ایسے تصویری ثبوت سوشل میڈیا پر سامنے آئے ہیں جن سے پنجاب حکومت کے دعووں کے مشکوک ہونے کے تاثر کو مزید تقویت ملی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک صاحب نے لکھا کہ انکے دوست کے بھائی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا اور اسے میو ہسپتال کے قرنطینہ میں لے جایاگیا۔ لیکن وہ وہاں کے بدترین انتظامات دیکھ کر بھاگ کھڑا یوا۔ چند دیر میں ہی پولیس کی گاڑیاں اسے
لے گئیں اور انہوں نے میو ہسپتال میں قائم قرنطینہ میں بند کیا گیا۔ اور ساتھ ہی انہوں نے تصاویر شئیر کی ہیں جو کہ یہاں موجود ہیں۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قرنطینہ کے لئے مخصوص جگہ میں صفائی کے بدترین انتظامات ہیں ۔
بی بی سی کی جانب سے بھی شائع کردہ رپورٹ میں اس واقعے کو پنجاب میں کرونا کے پہلے مریض سے منسوب کیا گیا ہے
دوسری جانب پنجاب حکومت کی باتوں پر تکیہ کیا جائے تو لگتا ہے کہ یہ وبا ہمارے ہمارے عوام کو چھو بھی نہ سکے گی۔