معروف سکالر انجینئر محمد علی مرزا نے کہا ہے کہ عمران خان نے جلسے میں جو خط لہرایا تھا، وہ جعلی ہے۔ انہوں نے دلیل پیش کی کہ سماء ٹی وی کے اینکر ندیم ملک نے فوج کو خط لکھ کر پوچھا کہ اس خط کی سچائی کیا ہے تو جواب آیا کہ کوئی مس کمیونیکیشن یا اردو میں کہہ لیں کہ غلط فہمی کی وجہ سے یہ خط باہر آیا اور ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ امریکہ نے دھکی دی ہے۔
اپنی ویڈیو ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے تھے کہ لیڈر اچھا آ جائے تو باقی سارے نیچے ٹھیک ہو جاتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہوسکتا۔ اس وقت بھی انہوں نے کہا تھا کہ یہ غلط نظریہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب 2014 کا دھرنا ہوا تو اسی وقت انہیں سمجھ آگئی تھی کہ عمران خان ان قوتوں کے آلہ کار بن گئے ہیں جو حکومتیں گراتے ہیں۔ اس لئے 2018 میں عمران خان کو ووٹ نہیں ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت میں اتنی مہنگائی ہوئی اور جس طرح کی کارکردگی مختلف وزارتوں میں دکھائی گئی اس کے باوجود میں نے ان کو سپورٹ کیا اور کہا کہ ان کی حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہیں۔
انجینئر محمد علی مرزا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کئی غلط الزام لگائے مثلا غداری، عدم اعتماد کے پیچھے بیرونی سازش اور ماضی میں جیسے پینتیس پنکچر کا بیان اور پھر معافی مانگی۔
ان کا کہنا تھا پی ٹی ائی میں سارے ممی ڈیڈی ہیں اور ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے اگر لبیک پارٹی کی طرح کے لوگ ان کے سامنے آجائیں۔ ن لیگی رہنما احسن اقبال جو کہ پانچ وقتی نمازی ہیں، مگر اس پر گولی چلائی گئی۔