پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عسکری اداروں کے افسران کے خلاف بات کرنے پر تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔عمران خان کیخلاف مقدمہ مجسٹریٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نےاپنی تقریر میں حساس ادارے کے آفیسر سے متعلق نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ حساس اداروں کے مختلف افسران کے نام لے کر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عمران خان مذموم ارادوں کے مقاصد کے لیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیتے ہیں۔ عمران خان کا یہ عمل ملک و ریاست کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔
مقدمے کے مطابق عمران خان نے اپنی تقاریر سے فوج، مختلف گروہوں اور طبقوں میں انتشار پھیلایا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کےسینئر نائب صدر فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان کے خلاف پولیس نے جس دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا اسے عدالت غیر آئینی قرار دے چکی تھی۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 124 اے کو لاہور ہائیکورٹ نے غیر آئینی قرار دیا۔اگلے دن پولیس نے عمران خان کے خلاف اسی دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کی۔ یہی وہ احترام ہے جس کا مظاہرہ حکومت اب عدالتوں کی طرف مسلسل کر رہی ہے۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1644242748222914562?s=20
واضح رہے گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی 8 مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی تھی۔
اس سے قبل لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تین مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 13 اپریل تک توسیع کی تھی۔