تربت میں کوہ مراد پر گزشتہ رات خصوصی دعا، اذکار اور چوگان کا اہتمام کیا گیا۔ دعائیہ تقاریب اور چوگان کی کلچرل رسومات کا سلسلہ صبح تک جاری رہا۔ اس کے بعد زائرین کے 'فرقوں' کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
ایک اندازے کے مطابق اس سال زائرین کی تعداد گزشتہ سال کی نسبت کافی زیادہ تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق 26 رمضان المبارک کی رات کوہ مراد پر باہر سے آئے زائرین کی تعداد 1 لاکھ 20 ہزار ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ رات کی خصوصی عبادات و چوگان میں یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔ تاہم زائرین کی آمد اور رجسٹریشن کا باقاعدہ سرکاری ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتا اس لیے زائرین کی اصل تعداد پر محض قیاس کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اس سال زائرین خصوصاً پیدل آنے والوں کی تعداد بہت زیادہ رہی۔
ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت میں واقع کوہ مراد ذکری فرقہ کی اہم ترین زیارت گاہ ہے جہاں ہر سال رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سندھ اور بلوچستان کے مختلف اضلاع کے علاوہ مغربی بلوچستان سے ہزاروں افراد شریک ہو کر مذہبی جوش و جذبے اور روحانی کیفیت میں کلچرل روایات سے جڑے چوگان و صفت سمیت دیگر ذکر اذکار اور عبادات کرتی ہیں جن کا خصوصی اہتمام 27 رمضان المبارک کی رات شب برات کی نیت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
رمضان المبارک کی 27 ویں رات ذکری فرقہ سے وابستہ ہزاروں مرد و خواتین اور بچے الگ الگ خصوصی دعا، عبادت، ذکر و اذکار اور کلچرل چوگان کا حصہ بنتے ہیں۔ اس رات شروع ہونے والی عبادات و اذکار اور صفت و چوگان کا سلسلہ صبح کی خصوصی دعاؤں تک مسلسل جاری رہتا ہے۔
صبح سورج نکلتے وقت خصوصی اجتماعی دعاؤں میں وطن کی سلامتی، خوش حالی، امن و امان، لاپتہ افراد کی بازیابی اور نیکی و سلامتی کا روحانی کیفیت کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد زائرین کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔
زائرین کا آخری قافلہ عید کی رات سے قبل رخت سفر باندھ لیتا ہے۔ ذکری فرقہ میں آنے اور جانے والے اجتماعی قافلوں کو 'فرقہ' کہا جاتا ہے۔ یہ فرقے بلوچستان کے ضلع کیچ، آواران، گوادر، گڈانی، لسبیلہ اور دیگر اضلاع سے آتے ہیں۔ ان کی آمد کا پیدل آغاز یکم رمضان کو کراچی، گڈانی اور آواران سے ہوتا ہے اور 27 رمضان کی شام تک آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔