ویسے تو لڑکیاں اور آٹے میں نمک کے برابر لڑکوں سے یہ ہم کو سننے اور پڑھنے کے لئے ملتا ہے کہ لڑکیاں نرم مزاج اور نرم دل ہوتی ہیں۔ یہ اگر پیر صاحب مانتے ہیں تو مانیں لیکن میں، مرشد اور میرا دوست یہاں پیر صاحب سے سخت اختلاف کرتے ہے ویسے تو مرشد پیر کا پیروکار ہوتا ہے جو پیر کہتا ہے اس پہ مرشد لبیک کہتا ہے۔ لیکن لڑکیوں کے معاملے میں مرشد کیوں لبیک نہیں کہہ سکتا ہے کہ "ہاں لڑکیاں نرم دل، نرم مزاج اور کیا کیا نہیں ہوتی ہیں"۔
اس کی سب سے بڑی وجہ میری نظر میں یہ ہے کہ کوئی مرشد کیوں بنتا ہے اس سوال کا جواب اگر کسی کو ملے تو پھر پیر صاحب کے رائے کو خیر آباد اور مرشد کے رائے کو ترجیح دے گا۔ میرے دوستوں میں آدھے سے زیادہ وقتی مرشد اور دو تین سچے پکے مرشد ہیں جو کسی واسطے یا بلاواسطہ نرم دل اور نرم مزاج کے شکنجے میں آکر سچے پکے مرشد بن گئے تھے۔ غرض یہ ہے کہ یہ نرم مزاج اور نرم دل لڑکیاں جو حقیقت میں کچھ اور ہوتی ہے۔ ان کی دنیا میں لڑکوں کی آدھے سے زیادہ آبادی مرشد بنی ہوئی ہوتی ہیں۔
میں نے ایک دفعہ ایک مرشد سے باتوں باتوں میں پوچھا کہ کیا واقعی لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج ہوتی ہیں اس نے پہلے ایک گہری سانس لی، پھر دل پر ہاتھ رکھ دیا اور آخر میں آنکھیں بند کرکے ایک آہ کے ساتھ ہاں میں جواب دے دیا۔ میں نے پھر پوچھا کہ ہاں کا مطلب ہاں سمجھوں یا کچھ اور تو کہنے لگا کہ کاشف کچھ اور! مجھے اس وقت ایک شعر یاد آیا اور میں نے اسی وقت ہی مرشد کو سنا دیا۔
میاں وہ دن گئے اب یہ حماقت کون کرتا ہے
وہ کیا کہتے ہیں اس کو ہاں محبت کون کرتا ہے
مرشد نے یہ شعر سنا اور کہا اگلا چھوڑیں میں نے پوچھا کیوں؟ لگاتار کہنے لگا مجھ میں باقی اور کچھ سننے کی ہمت نہیں۔ میں سمجھ گیا کہ مرشد اور اشعار کیوں نہیں سنا چاہتے ہیں۔
شام سے لے کر رات تک میں اس امید پر مرشد کے انتظار میں بیٹھ گیا کہ مرشد اب پیر صاحب سے فارغ ہوگا جب تاریکی اور خاموشی ہر طرف بکھر پڑی تو مرشد صاحب خود آکر میرے سامنے بیٹھ گیا۔ مرشد نے کہا پوچھیں آپ کچھ پوچھ رہے تھے۔ میں نے پوچھا آپ کے پیر صاحب لڑکیوں کو نرم دل اور نرم مزاج کہتے ہیں اس کے پیچھے کیا وجہ ہے۔ مرشد نے انتہائی دھیمے لہجے میں جواب دیا پیر صاحب کا دل بہت بڑا ہے وہ دل پر پتھر رکھ کر ایسا کہتے ہیں۔
کسی لڑکی نے یہ کہہ دیا کہ لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج ہوتی ہے اس کے برعکس لڑکے سخت دل اور سخت مزاج ہوتے ہیں۔ میں نے اسے کہا لڑکیاں اور نرم دل، لڑکیاں اور نرم مزاج ایسا شاید صرف کتابوں کے تحریروں میں ہوسکتا ہیں۔ لیکن حقیقت کو چھپایا نہیں جاسکتا۔ تو کہنی لگی ہاں لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج ہوتی ہے مگر آپ کس sense میں اختلاف کرتے ہو یہ مجھے نہیں پتہ ہے۔ میں نے کہا Sense کو چھوڑیں جب لڑکی یہ کہہ دے کہ لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج تو اس وقت مجھے اشفاق احمد صاحب کے وہ الفاظ میرے ذہن میں آ گئے کبھی کبھار کسی کو تاریخی جواب دیا کریں "آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں" میں نے بھی بس ایسا ہی کیا۔
یہ مانتا بھی ہوں اور مانتا بھی نہیں! خیر لڑکیوں کے دل رکھنے کے لئے ایک بار ضرور یہ کہو کہ لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج ہوتی ہے اور پھر دل کے دھڑکن کو ناپنے کے لئے ECG کرلے تو شاید کچھ نہ کچھ اندازہ ہوجائے گا کہ لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج تو ہوتی ہے لیکن اس کے پیچھے ایک نا پہچاننے والی معصومیت ہوتی ہے۔
ایک دوست کہتا ہے کہ ایک لڑکی کی معصومیت میں اس وقت جان چکا جب میں نے لکڑی کے دروازے کو زور زور سے پیٹا تو اس لڑکی نے ایک زوردار، اونچی اور سخت لہجہ میں جواب دیا ''ارے کون ہے صبر کر آرہی ہوں''؟ جب دروازے کو کھولا اور مجھے دیکھا تو اس نے معصومیت والا چہرہ دوبارہ تر و تازہ کردیا۔ میں نے پوچھا لوگ کہتے ہے کہ لڑکیاں نرم دل اور نرم مزاج ہوتی ہیں ایسا ہی ہے یا نہیں، اس نے کہا میرا واسطہ اکثر field میں لڑکیوں کے ساتھ ہوتا رہتا ہے ہنستے ہوئے اس نے مختصر یہ کہہ دیا کہ لڑکیاں واقعی نرم مزاج اور نرم دل ہوتی ہے۔