ٹوکیو اولمپکس ہاکی میں بھارت کیلئے پہلی ہیٹ ٹرک کرنے والی دلت خاتون پلیئر وندنا کتاریہ بھی ذات پات کا شکار ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیمی فائنل میں ارجنٹائن سے شکست کے بعد 2 ’اونچی ذات‘ کے مردوں نے ہردوار میں وندنا کتاریہ کے گھر کے باہر پٹاخے پھوڑے اور ان کے خاندان کو نسلی تعصب کا نشانہ بنایا۔
وندنا کے خاندان کے مطابق یہ افراد ان کے گھر باہر چیخ چیخ کر کہتے رہے کہ سیمی فائنل میں شکست کی وجہ ٹیم میں بہت ساری دلت کھلاڑیوں کی موجودگی ہے ۔ سوشل میڈیا پر ونندا کے گھر کے باہر ہونے والی ان حرکتوں کی مذمت کی جارہی ہے تاہم مقامی پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی ۔
خیال رہے کہ بھارت میں دلت ذات کو نیچ اور پیچ سمجھا جاتا ہے۔ اونچی ذات والے نچلی ذات والوں کو برا سمجھتے ہیں اور بھارتی معاشرے میں ان کو نسلی تعصب کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ اس سے قبل ایسا ہی نسلی تعصب انگلینڈ کے دوفٹبال پلئیرز سے کیا گیا تھا۔ جب یورو کپ کے فائنل میں وہ پینلٹی سٹورک سے گول کرنے میں ناکام رہے تھے۔