یبر ٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ رپورٹ میں ہسپتال ڈائریکٹر طاہر ندیم سمیت 7 افراد کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے فوری معطل کر دیا گیا ہے۔ معطل افسران میں فلیسٹی مینجر طاہر شہزاد، مینجر سپلائی علی وقاص اور بائیو میڈیکل انجینئر بلال بابک شامل ہیں۔
مینجرخیبرٹیچنگ اسپتال نےحادثےکی ابتدائی رپورٹ جمع کرادی ۔ابتدائی رپورٹ چیئرمین انکوائری کمیٹی کوجمع کرائی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 5دسمبرکورات 12بجکر 40 منٹ پرآکسیجن کمی کی کال موصول ہوئی، آکسیجن روم سےرابطےکی کوشش کی گئی۔ آکسیجن روم میں وحیدنامی شخص ڈیوٹی پرمامورتھا،لیکن اس نے فون نہیں اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق اسپتال کےمیڈیکل ڈائریکٹرنےآکسیجن کی کمی سےمتعلق پوچھا،آکسیجن روم میں مریضوں کےتیماردارداخل ہوئےاورآکسیجن کی کمی اورمریضوں کی حالت غیرہونےکی شکایت کی ۔ رپورٹ کے مطابق آکسیجن پلانٹ کےسپروائزرسےرابطہ کیاگیاتوسپروائزرنےبتایاآکسیجن ٹینک بالکل خالی ہیں۔ سپروائزرنے بتایاکہ ڈی جی ہیلتھ کی جانب سےبھیجےگئے 100سلنڈرزموجودہیں جن کو اسپتال عملےنےآئسولیشن وارڈمنتقل کردیاتھا۔
خیال رہے کہ خیبرٹیچنگ ہسپتال کی آئسولیشن وارڈ میں 80 سے زائد کورونا کے مریض زیرعلاج تھے جن میں آکسیجن کی کمی کے سبب ایک گھنٹے کے دوران 7 مریض انتقال کرگئے جس کے سبب دیگروارڈز کے مریض بھی متاثر ہوئے۔
وزیرصحت تیمورسلیم جھگڑا کی جانب سے آکسیجن کی عدم دستیابی کاواقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 48گھنٹؤں میں تحقیقات کا حکم دیا تھا۔