خیبر ٹیچنگ اسپتال کے قائم مقام ڈائریکٹر ڈاکٹر روح المقیم نے اسپتال میں منگل کی شام 6 سے 7 بجے کے درمیان آکسیجن کا پریشر کم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کہ آکسیجن فراہم کرنے والے سلنڈر کے ساتھ جڑے پانی کے وال کو کسی نے بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے پریشر کی کمی کے سبب آکسیجن مطلوبہ مقدارمیں فراہم نہ ہو سکی۔
قائم مقام ڈائریکٹر کے مطابق اسپتال میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے، کسی نے شرارت سے وال بند کیا جس کے بعد اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ نصب کر دیا، اس سے آئندہ وال بند کرنے کے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔
دوسری جانب چیئرمین بورڈ آف گورنرز خیبر ٹیچنگ اسپتال ندیم خاور نے تصدیق کی کہ اسپتال میں آکسیجن کے پریشر میں کمی ہوئی تاہم اس سے کسی مریض کو کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور ماہرین کو بلا کر آکسیجن کے پریشر کی کمی کا مسئلہ حل کر لیا گیا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں ندیم خاور کا کہنا تھاکہ اسپتال کے 3 بیڈز پر آکسیجن کا مسئلہ ہوا جس پر مریضوں کو دوسرے بیڈز پرمنتقل کردیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نجی گیس سپلائی کمپنی کے چیئرمین کو بلایا گیا ہے اور اسپتال کے گیس ٹینک کو اس کی استعداد 10 ہزار کیوبک میٹر تک بھرا جائے گا، آکسیجن پائپ لائن کو مرحلہ وار تبدیل کیا جائے گا اورپورے اسپتال میں آکسیجن فراہم کرنے کا بیک اپ سسٹم نصب کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پشاور کے خیبرٹیچنگ اسپتال میں گزشتہ دنوں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں بروقت آکیسجن نہ ملنے پر 7 مریض انتقال کرگئے تھے۔
وزیراعلیٰ نے واقعے پر نوٹس لیا تھا جس پر اسپتال ڈائریکٹر نے ابتدائی رپورٹ چیئرمین انکوائری کمیٹی کو بھیج دی جس کے بعد فوری طور پر ڈاکٹر سمیت 7 ملازمین کو معطل کردیا گیا۔