اگرچہ جنرل باجوہ کے خلاف ٹرولنگ وقتی طور پر رک گئی ہے لیکن عمران خان معاف کرنے کے موڈ میں نہیں۔ اور نہ ہی وہ آزاد میڈیا بھولنے کے لیے تیار ہے جو چار سال سے جنرل کا مشق ستم بنا رہا تھا۔ اس طرح ان کی بدعنوانیوں اور سیاسی جوڑ توڑ کی کہانیاں گردش میں ہیں۔