نگران حکومت نے عدلیہ کو بدنام کرنے کے لیے چلائی جانے والی بدنیتی پر مبنی مہم کو روکنے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔
نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور عدلیہ کے خلاف مہم پاکستان تحریک انصاف کے بیرون ملک مقیم کارکنان چلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے پی ٹی آئی پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بیرون ملک چیپٹر پاکستان میں پی ٹی آئی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ عارف علوی، شیر افضل مروت، حامد خان اور بیرسٹر گوہر سمیت پی ٹی آئی کے تمام اہم رہنما ’بڑے ٹکڑے‘ کو چھیننے کے لیے گدھ کی طرح ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ' پلان سی' ہے۔ اس سے پہلے عمران خان کہتے تھے کہ ان کے پاس ’پلان بی‘ ہے، اور سب نے دیکھا کہ پی ٹی آئی اپنے ’پلان بی‘ پر عمل درآمد کے بعد سیاسی میدان سے ختم ہو گئی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
تجزیہ کار نے کہا کہ ' پلان سی' کے مطابق، پی ٹی آئی نے عام انتخابات کو متنازعہ بنانے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے دو لابنگ فرموں کی خدمات حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی ریاستی اداروں سے لڑنا بند نہیں کرتی تب تک تکلیف اٹھاتی رہے گی۔ پی ٹی آئی کو 8 فروری کے بعد مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایک سوال کے جواب میں مزمل سہروردی نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید کو دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ وہ ڈبل گیم کھیل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ سیاستدانوں کے ساتھ ڈبل گیم کھیلنے کے عادی تھے۔ اسی طرح سیاستدان بھی ان کے دور میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈبل گیم کھیلنے کے عادی تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن اب موجودہ اسٹیبلشمنٹ میں کسی بھی دوہرے کھیل کی قوت برداشت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر ڈبل گیم نہیں کھیلتے اور نہ ہی کسی کو بھی ڈبل گیم کھیلنے کی اجازت دیں گے۔
تجزیہ کار نے کہا کہ شیخ رشید، فواد چوہدری اور عثمان ڈار نے اسٹیبلشمنٹ سے معافی مانگی اور معافی ملنے کے بعد دوبارہ اسٹیبلشمنٹ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا۔ جس کی وجہ سے انہیں مشکل حالات کا سامنا ہے۔