عام انتخابات 2024: ملک بھر میں انتخابی سامان کی ترسیل جاری

8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 رجسٹرڈ ووٹرز قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں اپنے امیدواروں کا انتخاب کریں گے۔ پاکستان بھر میں 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے گا۔ انتخابات کے لیے 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

عام انتخابات 2024: ملک بھر میں انتخابی سامان کی ترسیل جاری

ملک بھر میں عام انتخابات میں محض ایک دن باقی ہے جس کیلئے پولنگ عملے کو انتخابی سامان کی ترسیل شروع کر دی گئی۔ 

تمام پریذائیڈنگ  افسران کو ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر سے پولنگ میٹیریل جس میں بیلٹ باکسز، بیلٹ پیپرز اور دیگر سامان پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سکیورٹی میں پولنگ سٹیشنز پر بھجوایا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام پولنگ سٹیشنز پر پریذائیڈنگ  افسران کو عمل درآمد کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی انتخابی مواد کی ترسیل کا عمل جاری ہے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر عرفان نواز میمن کے مطابق اسلام آباد کے تینوں حلقوں این اے 46 ، این اے 47 اور این اے 48 میں پولنگ میٹیریل متعلقہ حلقے کو دیا جارہا ہے۔

الیکشن کمیشن سندھ  کی جانب سے بھی انتخابی سامان کی پولنگ سٹیشن تک ترسیل کا کام  جاری ہے۔ پشاورالیکشن کمیشن سے 3 مختلف مقامات پر الیکشن سامان کی ترسیل کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ ملتان میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفس سے الیکشن کا سامان تقسیم کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 رجسٹرڈ ووٹرز قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں اپنے امیدواروں کا انتخاب کریں گے۔

پاکستان بھر میں 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے گا۔ انتخابات کے لیے 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

حلقے کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے جاری کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستیں ہیں جن پر 10 لاکھ 83 ہزار 29 ووٹرز اپنے نمائندوں کاانتخاب کریں گے۔

پنجاب کی قومی اسمبلی کی 141 اور صوبائی اسمبلی کی 297 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 7 کروڑ 32 لاکھ 7 ہزار 896 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جبکہ سندھ کی قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی اسمبلی کی 130 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 2 کروڑ 69 لاکھ 94 ہزار 769 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

خیبرپختونخوا کی قومی اسمبلی کی 45 اور صوبائی اسمبلی کی 115 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 2 کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار 119 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

بلوچستان کی قومی اسمبلی کی 16 اور بلوچستان اسمبلی کی 51 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 53 لاکھ 71 ہزار 947 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

قومی اسمبلی کے ایک، صوبائی کے 3 حلقوں پر پولنگ ملتوی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 باجوڑ، پی کے 22 باجوڑ، پی کے 91 کوہاٹ اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 266 رحیم یار خان میں امیدواروں کی وفات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کی گئی ہے۔

ووٹ ڈالنے کا طریقہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے ووٹرز کی آسانی کیلئے ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار اور ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹ ڈالنے کے لیے اصلی شناختی کارڈ کا ساتھ ہونا لازم ہے۔ شناختی کارڈ کی کاپی یا سافٹ کاپی قابلِ قبول نہیں ہوگی جبکہ زائد المعیاد شناختی کارڈ پر ووٹ ڈالا جا سکتا ہے۔

ای سی پی کی ہدایات کے مطابق ووٹ کے لیے پاسپورٹ، بے فارم یا ڈرائیونگ لائسنس قابل قبول نہیں ہوگا۔ پولنگ سٹیشن میں داخلے کے بعد ووٹر کو اپنا اصل شناختی کارڈ پریزاڈنگ افسر کو دینا ہوگا۔

شناختی کارڈ پولنگ افسر کے حوالے کرنے کے بعد ووٹر کے دائیں انگوٹھے پر اَن مِٹ روشنائی سے نشان لگایا جائے گا۔ پریزائیڈنگ افسر ووٹر کی تصویر کے سامنے انگوٹھے کا نشان لگوائے گا اور ووٹر کا نام ووٹر فہرست سے کاٹ دے گا۔

اگلے مرحلے میں اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کی طرف سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لیے بیلٹ پیپرز دیے جائیں گے۔ قومی اسمبلی سبز اور صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر دیا جائے گا۔

اس کے بعد ووٹرز ووٹنگ سکرین کے پیچھے صوبائی و قومی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز پر امیدوار کے نام یا انتخابی نشان پر مہر لگائیں گے۔

آخری مرحلے میں ووٹر کو بیلٹ پیپر فولڈ کرکے بیلٹ بکس میں ڈالنا ہوگا۔ بیلٹ پیپر تہہ کرنے سے قبل یہ بات یقینی بنانا ضروری ہے کہ مہر کی سیاہی سوکھ چکی ہو۔