ریاست ڈیلاوئر میں اپنے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ نتائج کا ابھی حتمی اعلان نہیں ہوا لیکن ہمیں برتری حاصل ہے اور ووٹوں کی گنتی سے ہماری جیت واضح جیت نظر آرہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی صدارتی امیدوار کو74 ملین ووٹ ملے، ہم امریکی صدارتی ریس جیت رہے ہیں بس نتائج کے منتظر ہیں۔ جوبائیڈن کا کہنا تھاکہ ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، تمام ووٹوں کی گنتی کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہامریکا کے صدارتی انتخاب کے نتائج کا سلسلہ جاری ہے جس میں ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہورہا ہے۔ تاہم ابھی تک کے نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ کے جو بائیڈن 264 الیکٹورل کالج کے ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔ جبکہ امریکی عہدہ صدارت پر براجمان ہونے اور وائٹ ہاؤس کا مہمان بننے کے لیے انہیں 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔ باقی ماندہ 6 الیکٹورل ووٹ وہ نواڈا سے حاصل کر سکتے ہیں جہاں انہیں برتری حاصل ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 264 اور ری پبلکن امیدوار امریکی صدر ٹرمپ نے اب تک 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
صدارتی انتخاب میں ڈرامائی موڑ آگیا ہے اور 3 سوئنگ اسٹیٹس میں سے مشی گن اور وسکونسن کی فلیپنگ ریاستوں میں بائیڈن جیت چکے ہیں جبکہ نیواڈا میں انہیں برتری حاصل ہے۔ پنسلوینیا اور جارجیا میں بھی بائیڈن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں۔