پاک۔ افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں واضح کیا گیا کہ برآمدات میں اضافہ ملک میں معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ضروری ہے ، کمیٹی نے واضح کیا کہ افغانستان اپنے محل وقوع کے بدولت پاکستانی برآمدات کے لیے ایک انتہائی موزں ملک ہونے کے ساتھ وسطی ایشیائی راستوں تک رسائی کا آسان ذریعہ ہے۔ کمیٹی نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے پاک افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
این ایل سی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاک افغان باڈر پر کنٹینر کی کلیئرنس اوسطا 1870 تک روزانہ ہوگئی ہےجو گزشتہ مہینے کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے اور اسے 2000تک لے جانے کے لے جانے کے لیے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ سپیکر نے طورخم اور چمن سرحدوں پر کنٹینر کلیئرنس کے حوالے سے ایف بی آر اور کسٹم ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ افغان۔ٹرانز ٹ ٹریڈ میں سیکینگ کو آسان بنا کر تاجروں کو سہولت فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کسٹم حکام کو اسکینگ کے عمل کو ایک ہفتے کے اندر حل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے تاجروں کی سہولیات کے لیے انگور اڈا اور غلام خان چیک پوسٹوں پر بنکوں کے برانچیں قائم کرنے کی ہدایت کی۔ اسٹیٹ بنک کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ان چیک پوسٹوں پر نیشنل بنک آف پاکستان اور خیبر بنک کی برانچیں قائم کرنے کےلیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں اور بہت جلد ان کراسنگ پوائنٹس پر خیبر بنک اور نیشنل بنک کی برانچیں قائم کر دی جائیں گئیں۔
سپیکر نے کمیٹی کی سفارشات پر افغان شہریوں کے لیے کابینہ کی جانب سے نئی ویزا پالیسی کی منظوری کو سراہا۔ سپیکر نے غلام خان کے بجائے میران شاہ میں درآمدی کنٹینرز کی آف لوڈنگی اور غلام خان ، انگور اڈا اور کرلاچی میں ایف آئی اے کے حکام کی تعیناتی سے متعلق معاملات پر استفسار کرتے ہوئے اسپیکر نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت کے لیے زمینی حقائق کا جائزہ لینےکی ہدایت دی ۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی کنٹینرز پر عائد ڈیمرج چارجز کی معافی سے متعلق تبادلہ خیال کرتے ہوئے کمیٹی نے اس معاملے کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجنے کا کہا۔ کمیٹی نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایوان میں بل لانے کی بھی سفارش کی۔ چیک پوسٹوں کی تعداد کو کم کرنے پر بات کرتے ہوئے سپیکر نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کو بلوچستان حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے اس معاملے پر بات کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد نے بتایا کہ کابینہ کی طرف سے نئی افغان ویزا پالیسی کی منظوری پاک افغان فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی کاوششوں کا نتئجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے افغان شہریوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے کابل میں قائم پاکستاتی سفارتخانے کو ویزا لینے کے خواہشمند افغان باشندوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ افغانستان کے لیے وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی صادق خان نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ایف بی آر اور این ایل سی میں قریبی رابطوں کا ہونا ضروری ہے۔ ممبر قومی اسمبلی محسن داور نے کمیٹی ممبران کے طورخم ، چمن اور انگور اڈا کے مقامات پر سرحد کے دورے کی تجویز دی ۔ ممبر قومی اسمبلی شندانہ گلزار نے ڈیمرج چارجز کی معافی کے لیے قانون سازی کرنے کی تجویز دی