آئی ایم ایف کی 200 یونٹ والے بجلی صارفین کیلئے ریلیف کی منظوری

آئی ایم ایف نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں کی 3 ماہانہ اقساط میں وصولی کی اجازت دیدی ہے تاہم اس کے بدلے میں مطالبہ کیا ہے کہ جولائی سے گیس کی قیمتوں میں50 فیصد تک اضافہ اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

آئی ایم ایف کی 200 یونٹ والے بجلی صارفین کیلئے ریلیف کی منظوری

عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی تاہم 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والےصارفین سے بلز قسطوں میں وصول کرنے پر اتفاق کر لیا۔

ذرائع کے مطابق صارفین کو بجلی کے بلوں پر ریلیف دینے کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان رابطہ ہوا۔ آئی ایم ایف نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی۔تاہم آئی ایم ایف نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں کی 3 ماہانہ اقساط میں وصولی کی اجازت دیدی ہے تاہم اس کے بدلے میں مطالبہ کیا ہے کہ جولائی سے گیس کی قیمتوں میں50 فیصد تک اضافہ اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلز قسطوں میں وصول کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔اس اقدام سے تقریباً 40 لاکھ بجلی صارفین کو وقتی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہآئی ایم ایف نے مشروط طور پر ان صارفین کے اگست کے مہینے کے بجلی کے بلوں کی 3 ماہ میں وصولی کی اجازت دی ہے جو سبسڈی کے حقدار نہیں ہیں اور 200 یونٹس ماہانہ تک استعمال کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام پر بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور ریکوری بہتر بنانے پر زور دیا۔

ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں بھی 45 سے 50 فیصد تک اضافے کا مطالبہ کیا۔ گیس ٹیرف میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔