بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پدر شاہی اور اس سے جڑا تشدد صرف خواتین کو متاثر کرتا ہے- یہ درست نہیں- - بٹہ گرام میں حال ہی میں ایک نوجوان کے ساتھ زیادتی اور اس کی خودکشی یہی ثابت کرتی ہے- اور افضل کوہستانی کا سفاک قتل بھی-
پہلے واقعے میں دو افراد نے خیبر پختونخوا میں ایک 15 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی- ساتھ انہوں نے اس حرکت کی ویڈیو بھی بنائی، اور بچے کو بلیک میل کرنے لگے- بالآخر اس بچے نے خودکشی کر لی-
ملزمان کو شاید سزا مل جائے- لیکن اس بچے کی موت محض پدر شاہی تشدد کے باعث ہوئی ہے- پدرشاہی ایک ایسا نظام ہے جس میں مرد، عورت کو کسی چیز پر اختیار نہیں دیتے- اور اپنے اختیار کو قائم رکھنے کے لئے تشدد کا استعمال بھی کرتے ہیں-
دوسرے واقعے میں عورتیں اور مرد دونوں ہی اس تشدد سے متاثر ہوئے- یہ افضل کوہستانی کا واقعہ تھا- یہاں تین بھائیوں کو قتل کیا گیا، اور چار خواتین کو- محض خاندان کی عزت بچانے کے لئے- افضل، جو ان بھائیوں میں سے ایک تھا، اس نظام کے خلاف لڑ رہا تھا-
اور اس کی قیمت اسے اپنے خون سے چکانا پڑی- اب اس کا بھتیجا، جو اسی پدر شاہی نظام کا ایک شکار ہے، جیل میں سڑ رہا ہے- ہم