اسلام آباد: وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں چھٹی منزل پر اچانک آگ لگ بھڑک اٹھی، جس کے فوری بعد امدادی آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
واقعے کے اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پہنچ گئیں اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ کو فوری طور پر خالی کروا لیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق آگ لگتے ہی وزیر اعظم ہاؤس میں لگے فائر سسٹم کے سائرن بجنا شروع ہوگئے اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں موجود افراد کو عمارت سے باہر نکلنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیر اعظم سیکریٹریٹ کی چھٹی منزل پر لگنے والی آگ کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موجود نہیں ہیں ۔
امدادی آپریشن میں کیپیٹل ڈیولمپنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے بھی مدد طلب کی گئی اور ان کی اسنارکل نے بھی وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں لگنے والی آگ کو بجھانے میں مدد کی۔
تاہم آتشزدگی کی وجہ سے عمارت میں دھواں بھرنا شروع ہوگیا اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں ہوا کی منتقلی کا راستہ نہ ہونے کی وجہ سے چھٹی منزل کے شیشے توڑے گئے تاکہ دھواں باہر نکل سکے۔
وزیر اعظم آفس میں لگنے والی آگ سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، رپورٹ کے مطابق آگ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، ٹیمیں عمارت کی ڈکٹ کھول کر آگ لگنے کی وجہ معلوم کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آگ لگنے کے واقعے میں کوئی زخمی بھی نہیں ہوا، آگ کے باعث فرنیچر کو بھی نقصان نہیں پہنچا اور دستاویزات اور رپورٹس بھی محفوظ رہیں۔
دوسری جانب مشیر وزیراعظم ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے وقت وزیراعظم پانچویں منزل پر موجود تھے، انھیں میٹنگ کے دوران آتشزدگی سے آگاہ کیا گیا جس پر انھوں نے آگ کی نوعیت جاننے کی ہدایت کی۔ دھواں پھیلنے پر وزیراعظم دفتر سے روانہ ہو گئے۔ ندیم افضل چن کے مطابق وزیراعظم کی آج ہونے والی میٹنگز معمول کے مطابق جاری ہیں۔