وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ظفر مرزا نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سابق معاون خصوصی ظفر مرزا نے اپنے بیان میں کہا کہ تین اپریل کو قومی اسمبلی میں جو ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔
ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ آئین، ریاست اور عوام کے درمیان ایک معاہدہ ہے، اعلیٰ سطح پر آئین کو پامال کیا جائے اور اس کے پرخچے اڑا دیے جائیں تو ملک کا کیا بنےگا۔
یاد رہے کہ 3 اپریل کو قومی اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو آئین سے انحراف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس لیا تھا۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔