جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے نئے وائرس کی دریافت

جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے نئے وائرس کی دریافت
اگرچہ پوری دنیا ابھی تک ان کی معیشتوں کو مفلوج کرکے رکھ دینے والے کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے لیکن ہر روز نئی نئی بیماریاں اور وائرس سامنے آ رہے ہیں جو انسانیت کے لیے دہشت کا ایک نیا عنصر بن سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں چین اور سنگاپور کے سائنسدانوں نے ایک نئی قسم کا جینیاتی وائرس دریافت کیا ہے جو انسانوں اور جانوروں دونوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ چینی انفارمیشن پورٹل "بن بے" کے مطابق نئی قسم کا نام "لانی وائرس" ہے اور یہ جنگلی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

چینی سائنسدانوں نے صوبہ شیڈونگ اور ہینان میں نئے وائرس سے متاثرہ کل 35 افراد کو ریکارڈ کیا ہے۔

کورونا وائرس پھیلنے کا اصل محرک کیا تھا؟ اس کی اصل پر تنازع جاری ہے جبکہ چمگادڑ عالمی وبا میں تبدیل ہونے سے پہلے ہی اس بیماری کو انسانوں میں منتقل کرنے کے الزامات کے دائرے میں رہتے ہیں۔

حال ہی میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ سائنسی جریدے "سائنس" میں شائع ہونے والے دو مطالعات میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کورونا کی وبا چین کے شہر ووہان میں زندہ جانوروں کی منڈی میں شروع ہوئی تھی۔