محمد شفیق نامی شخص نے توشہ خانہ کی مشہور جیول واچ سیٹ 50 ملین روپے میں سابق وزیراعظم عمران خان سے خریدنے کے دعووں کی تردید کر دی۔ " گھڑی کی فروخت کی رسیدیں کبھی نہیں لکھی تھیں"۔
حال ہی ٹویٹر پر گردش کرنے والی ویڈیو میں محمد شفیق کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان سے کبھی گھڑی نہیں خریدی۔ گھڑی کی فروخت کی رسیدیں اس نے کبھی نہیں لکھی تھیں۔
آرٹ آف ٹائم شاپ کے مالک کا کہنا ہے کہ "میرا نام محمد شفیق ہے۔ جناح سپر مارکیٹ ایف 7 میں میری دُکان ہے۔ نہ میں نے کوئی گھڑی خریدی نہ میرا اس سے کوئی تعلق ہے۔
گھڑی کے مبینہ خریدار نے بتایا کہ "نہ وہ میرا بل ہے، نہ دستخط ہیں، نہ میری لکھائی ہے۔ میرے خلاف پروپیگنڈا چل رہا ہےکہ عمران خان کی گھڑی خریدی ہے۔"
محمد شفیق نے مزید کہا کہ ’میری دکان کی اسٹمپ کا غلط استعمال کیا گیا، میں کافی عرصے سے خاموش تھا کہ معاملہ ختم ہو جائے لیکن مجھے ہر طرف سے پریشانی ہوئی۔ میرا نام استعمال کیا جارہا ہے۔ ان تمام باتوں کی تردید کرتا ہوں۔ اگر مجھے اس معاملے میں گھسیٹا جائے گا تو قانونی چارہ جوئی کروں گا۔‘
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1600859122492215296
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے یہ دعوٰی کیا جاتا رہا ہے کہ عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑیوں کو اسلام آباد میں فروخت کیا گیا اور اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا گیا۔ بتایا گیا تھا کہ عمران خان نے اسی دکان او راسی شخص محمد شفیق کو 50 ملین روپے کی گھڑی فروخت کرکے رسیدیں جمع کرائی تھیں۔ سابق وزیر اعظم اپنی پارٹی کے ارکان کے ساتھ بار بار یہ دعویٰ کر تے ہیں کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی مشہور جیول کلاس گھڑی جنوری 2019 میں اس شخص محمد شفیق کو 50 ملین روپے میں فروخت کی گئی۔