تنخواہ کا انتظار کرتا ایک اور صحافی ورکر ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کر گیا

تنخواہ کا انتظار کرتا ایک اور صحافی ورکر ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کر گیا
پاکستان کے متعدد میڈیا چینلز میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی صحافیوں ورکروں کی اموات کی وجہ بننے لگی، ملک میں صحافتی اداروں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث معاشی مشکلات کا شکار ہو کر ذہنی دباؤ سے انتقال کرنے والے صحافیوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔

نیوز چینل کیپٹل ٹی وی کے کیمرہ مین فیاض کے بعد اب سٹی فورٹی ٹو کے کیمرہ مین رضوان ملک بھی تنخواہ نہ ملنے پر ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کر گے ہیں۔

کیمرہ مین کے قریبی احباب کا کہنا ہے مرحوم دو ماہ سے سیلری نہ ملنے کی وجہ سے مالی مسائل اور ذہنی اذیت کا شکار تھے۔



واضح رہے کہ گذشتہ مہینے نیوز چینل کیپٹل ٹی وی کے کیمرہ مین مسلسل کئی ماہ کی تنخواہیں نہ ملنے پر شدید ذہنی و مالی دباؤ کا شکار ہو کر چل بسے تھے۔ کیمرہ مین فیاض 10 ماہ تک کیپٹل ٹی وی میں بغیر تنخواہ کے کام کرتے رہے، 10 ماہ کے بعد تنخواہیں دینے کی بجائے اسے نوکری سے ہی برخاست کر دیا گیا جس کے باعث وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے اور حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے۔



نیشنل پریس کلب نے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے کیمرہ مین کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنی پریس ریلیز میں لکھا تھا کہ کیپٹل ٹی وی نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، مرحوم کے اہلخانہ کو انصاف کی فراہمی تک ذمہ داران کا پیچھا نہیں چھوڑا جائے گا۔

خیال رہے کہ متعدد پاکستانی نیوز چینلز میں کام کرنے والے ملازمین مہینوں تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں اور چینل مالکان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ تنخواہ مانگنے اور اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے پر ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

گذشتہ دنوں ایک فہرست بھی سامنے آئی تھی جس میں ان تمام میڈیا چینلز کے نام درج تھے جہاں صحافیوں اور ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جاتیں۔



واضح رہے کہ ملک میں پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد سے صحافت کا شعبہ ملکی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ میڈیا ہاؤسز میں ڈاؤن سائزنگ سے ہزاروں صحافی بیروزگار ہو چکے ہیں جبکہ باقی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ تاہم، صحافیوں کے اس استحصال پر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔