میڈیا رپورٹس کے مطابق کیمرہ مین فیاض پچھلے 10 ماہ سے کیپٹل ٹی وی میں بغیر تنخواہ کے کام کر رہا تھا، 10 ماہ کے بعد تنخواہیں دینے کی بجائے اسے نوکری سے ہی برخاست کر دیا گیا جس کے باعث وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا اور حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گیا۔
قریباً 10 ماہ بغیر تنخواہ کام کئے جب CAPITAL TV نے فیاض علی کے ہاتھ میں کل TERMINATION LETTER تھما دیا تو گھر پہنچتے ہی حرکت قلب بند ہونے سے فیاض علی کی موت واقع ہو گئ۔ کیا اس ملک میں کوئ قانون ہے کوئ اس مظلوم ترین شعبے کا والی وارث ہے ؟؟؟ pic.twitter.com/3cj6SKyecg
— waqar satti (@waqarsatti) January 22, 2020
ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق مسلسل 10 ماہ سے کیمرہ مین فیاض اس آسرے پر کام کرتا رہا کہ اگلے مہینے تنخواہ مل جائے گی لیکن وہ اگلا مہینہ کبھی نہ آیا۔
نیشنل پریس کلب نے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے کیمرہ مین کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنی پریس ریلیز میں لکھا کہ کیپٹل ٹی وی نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، مرحوم کے اہلخانہ کو انصاف کی فراہمی تک ذمہ داران کا پیچھا نہیں چھوڑا جائے گا۔
Fayyaz Ali was a cameraman in capital TV for many years but for last many months he was working without any pay. A day after he was expelled by the management, he died due to cardiac arrest #PakistaniMedia #Crisis pic.twitter.com/aFSSOD2mbK
— Pakistan Media Watch (@PakPressWatch) January 22, 2020
نیشنل پریس کلب نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کیپٹل ٹی وی کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
خیال رہے کہ متعدد پاکستانی نیوز چینلز میں کام کرنے والے ملازمین مہینوں تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں اور اُن کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ تنخواہ مانگنے اور اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے پر ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد سے صحافت کا شعبہ ملکی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ میڈیا ہاؤسز میں ڈاؤن سائزنگ سے ہزاروں صحافی بیروزگار ہو چکے ہیں جبکہ باقی تنخواہوں سے محروم ہیں۔