یا پروردگار ہم کمزور ہیں، جھوٹ کی طاقت پر یقین رکھنے والے، مصلحت کو مہلت سمجھنے والے، دوسرے کی گردن پر چھری چلتی دیکھ کر اپنی شہہ رگ سہلا کر جینے والے، اپنے سیاسی بیانیہ کو سچ ثابت کرنے کے لئے صرف گندگی ہی نہیں معصوموں کے خون کو بھی کارپٹ کے نیچے چھپانے والے۔ بے حس مصلحت پسند، ہماری انائیں گیارہ لاشوں سے بڑی اور سرد ہیں، ہمارے خوف اور اندھی تقلید ہمیں ظلم کو جائز ثابت کرنے کے ایسے ایسے طریقے اور منطق سکھاتے ہیں کہ مظلوم کو بھی شک گزرتا ہے کہ کہیں وہی ناحق تو نہیں؟
یا پروردگار لیکن آج ہم قوم یوتھ کسی موثر دفاعی بیانیہ سے خود کو محروم محسوس کر رہے ہیں۔ ہماری لاچاری کی داد رسی فرما اور ہمیں اپنا پروپیگنڈہ جاری رکھنے کی توفیق عطا فرما۔ ہمارے ہینڈسم وزیراعظم کو اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کا حوصلہ عطا فرما ۔ ہمیں وہ الفاظ اور ابلاغ عطا فرما جس کی مدد سے ہم اپنے سیاسی مخالفین کو زیر کر سکیں۔
ہمارا بیانیہ کمزور ہو رہا ہے۔ مالک دو جہاں ہمیں وہ الفاظ عطا کر جن سے ہم ثابت کر سکیں کہ شریعت، آئین اور قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ وزیراعظم کی آمد کے بغیر تدفین نہیں کی جا سکتی، یا پروردگار ہمارے وزیر اعظم کو اسکے "اصولی موقف " پر ڈٹے رہنے کی توفیق عطا فرما اور حالات کو اپنے کرم سے ایسا بنا دے کہ دنیا تسلیم کرے کہ وزیراعظم کی کمال حکمت عملی سے یہ گیارہ لاشیں خود ہی ان مظاہرین کے لئے وبال بن جائیں گی یہ خود انہیں دفنائیں اور وزیراعظم سرخرو ہوں آمین یا رب العالمين۔
نوٹ : یہ تحریر لکھتے لکھتے تک یوتھیوں کے ٹویٹری علما نے اپنے معتقدین کو ٹویٹر ٹرینڈ دیکھا دیکھا کر ان دعاؤں کی قبولیت کا امر ثابت ہونے کا دعویٰ کرنا شروع کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کئی ہزار یوتھیئے اس پر یقین لانا شروع ہو چکے ہیں۔
مصںف پیشہ کے اعتبار سے کسان اور معلم ہیں۔ آرگینک اگریکلچر کے ساتھ ساتھ لائیو سٹاک کے شعبہ میں کام کرتے ہیں۔ ایک نجی یونیورسٹی میں پڑھاتے ہیں اور عرصہ 20 سال سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے منسلک ہیں۔ کرئیر کی ابتدا ریڈیو پاکستان لاہور سے بطور ڈرامہ نگار کی جسکے بعد پی ٹی وی اور parallel theater کے لئیے بھی لکھتے رہے ہیں۔