بلے کا انتخابی نشان: پی ٹی آئی کی درخواست  10 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر

حامد خان نے استدعا کی آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج 9ممبربینچ کاکیس بھی ہے اورایک خصوصی بینچ کاکیس بھی ، جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ ہماری ترجیح آج ہے ، نہیں تو پھر پرسوں لگا دیں۔

بلے کا انتخابی نشان: پی ٹی آئی کی درخواست  10 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی سے متعلق درخواست 10 جنوری (بدھ) کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری بلے کے نشان کی واپسی کے لیے درخواست مقرر ہی نہیں ہوئی۔

اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کی بلے کے نشان سے متعلق درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی یقین دہائی کرائی۔

بعدازاں  عدالت نے پی ٹی آئی رہنما حامد خان کو طلب کیا جس پر وہ روسٹرم پر آگئے۔

چیف جسٹس نے حامد خان سے پوچھا کہ کیا آپ کی درخواست کل مقرر کردیں؟ اس پر حامد خان نے استدعا کی کہ آج ہی سماعت کیلئے مقرر کردیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آج 9 ممبربینچ بھی ہے اور ایک خصوصی بینچ بھی ہے۔

 حامد خان نے کہا کہ ہماری ترجیح آج ہے۔نہیں تو پھر پرسوں لگادیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ فیصلے کےخلاف آئے یا 184/3 کی درخواست ہے؟ حامد خان نے کہا کہ پشاورہائیکورٹ کے حکم کےخلاف 185/3 میں سپریم کورٹ آئے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بس پھرمعاملہ ججزکمیٹی کے پاس نہیں جانا تو پرسوں کیس مقرر ہوگیا۔

بعد ازاں عدالت نے بلے کے نشان کے کیس کو 10 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا۔جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان بلے سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے۔

4 جنوری کو پی ٹی آئی نے ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔