وادی کیلاش کے باسیوں کی سنی گئی، قیام پاکستان کے بعد پہلی بار کیلاش ویلی روڈ کی تعمیر شروع

وادی کیلاش کے باسیوں کی سنی گئی، قیام پاکستان کے بعد پہلی بار کیلاش ویلی روڈ کی تعمیر شروع
وادی کیلاش کے باسی اپنی منفرد ثقافت کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ لیکن علاقے میں سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے انھیں اس خوبصورت وادی میں پہنچنے کیلئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے قیام پاکستان کے بعد پہلی بار کالاش ویلی روڈ کی تعمیر دوبارہ شروع کر دی ہے۔

علاقے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی وجہ سے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کو گھنٹوں کا سفر کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اس حسین وادی کے روایتی اور تاریخی رسومات اور فیسٹیول میں شرکت کر سکیں۔

علاقے کی طالبہ رحمت بیگم کیلاش نے اس اہم اقدام پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپیل کی کہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے کیونکہ سردیوں میں تعمیراتی کام کرنا شدید مشکل ہو جائے گا۔

ایک اور طالبہ انیلا کیلاش کا کہنا تھا کہ ہم اس پر بہت خوش ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر اس علاقے کی اشد ضرورت ہے۔ ہماری یہاں کی طالبات اور خواتین کو سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ میں وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرتی ہوں لیکن ایک مطالبہ بھی ہے کہ کام کو تیز کیا جائے.

بامبوریت میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر عبدالخالق کیلاش کا کہنا ہے کہ ماضی میں جب کوئی بیمار پڑ جاتا تھا تو ہم اسے اپنے کندھوں پر یا پیٹھ جبکہ خواتین کو چارپائی پر لیٹا کر ہسپتال لے جاتے ہیں۔ سڑک ہم سب کی ضرورت ہے۔ اس کی تعمیر سے یہ پسماندہ علاقہ بھی اس قابل ہو جائے گا کہ ترقی کرے کیونکہ جب سڑکیں بہتر ہوتی ہیں تو زیادہ سیاح آتے ہیں۔ صرف سیاحت ہی اس علاقے کو ترقی دے سکتی ہے کیونکہ یہاں اور کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی سخت کی تعمیر کا حکم دیتے ہوئے 4 ارب روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد ازاں نامعلوم وجوہات کی وجہ سے اسے روک دیا گیا تھا۔ اس کے بعد عمران خان نے دوبارہ اس پر کام شروع کیا اور ہم ان کے شکر گزار ہیں۔