وفاقی کابینہ نے مدارس اور سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں مدارس اور سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ماہ صیام کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور موبائل فون کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید کے علاوہ گردشی قرضوں پر قابو پانے اور بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری کے لیے خودکار میٹر نصب کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

تاہم وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تقرری دستاویزات نہ ہونے کے باعث سید شبر زیدی کی بطور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو تقرری کی منظوری نہیں دی جا سکی۔

مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس کے دوران ملک میں وفاق المدارس کے تحت چلنے والے 30 ہزار مدارس سمیت تمام تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ پر جامع گفتگو ہوئی۔



مشیر اطلاعات نے کہا، یہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن تھا کہ پورے ملک میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا، حکومت تمام مدارس کو اپنی تحویل میں لینے کی خواہش مند نہیں ہے لیکن وہ حکومت کے ساتھ ضرور منسلک ہوں گے۔ حکومت ان کی بینک ٹرانزیکشنز اور غیر ملکی فنڈنگ پر نظر رکھے گی۔

واضح رہے کہ سابق صدر جنرل (ر)  پرویز مشرف کے دور حکومت سے تمام مدارس کو حکومت کے ماتحت کرنے کے علاوہ ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں جو کامیاب نہیں ہو سکیں۔

وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ کیا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔



انہوں نے بجلی کے نرخوں میں اضافے پر بات کرتے ہوئے کہا، نیشنل الیکٹرک پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کے نرخوں میں تین اعشاریہ چار فی صد اضافے کی تجویز دی تھی تاہم حکومت نے صرف ایک اعشاریہ 87 فی صد اضافہ ہی کیا ہے۔

انہوں نے گردشی قرضوں پر مسلم لیگ نواز پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ مسلم لیگ نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے لیے 4 سو 50 ارب روپے کے گردشی قرضے چھوڑے جو ملک میں لوڈشیڈنگ کی سب سے بڑی وجہ ہیں، تاہم حکومت 2020 تک توانائی کے شعبہ میں گردشی قرضوں کو مکمل طور پر ختم کر دے گی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت نے اپنے اقتدار کے آخری دنوں میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ملک کے ایسے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی جاری رکھی جہاں بجلی چوری عام ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بہت جلد ملک بھر میں خودکار میٹرز کا نظام نصب کر دے گی جو بجلی چوری پر قابو پانے میں بڑی حد تک مددگار ثابت ہو گا۔

مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا، کابینہ نے آئندہ 15 برسوں کے لیے موبائل فون کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید کی منظوری دے دی ہے جس سے قومی خزانے میں ایک ارب 30 کروڑ ڈالر شامل ہوں گے۔