کرونا ویکسین دور دور تک نظر نہیں آرہی، عالمی اداراہ صحت کے سینئر ڈاکٹر کا چونکا دینے والا انکشاف

کرونا ویکسین دور دور تک نظر نہیں آرہی، عالمی اداراہ صحت کے سینئر ڈاکٹر کا چونکا دینے والا انکشاف
عالمی اداراہ صحت کے سینئر ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر چہ اس وقت سو سے زائد ویکسین کی آزمائش جاری ہے مگر کرونا ویکسین دور دور تک نظر نہیں آ رہی۔

ڈبلیو ایچ او کے ماہر نے خبردار کیا ہے کہ ایچ آئی وی اور ڈینگی کی بیماریوں پر بھی گذشتہ کئی سالوں سے تحقیق جاری ہے مگر ماہرین ابھی تک ویکسین تیار نہیں کرسکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس وقت سو سے زائد ویکسین پری کلینیکل ٹرائلز اوراُن میں سے چند انسانوں پر آزمائی جاچکی ہیں مگر خوفناک بات یہ ہے کہ ہمیں کرونا کی ویکسین کے اثرات ابھی نظر نہیں آ رہے۔

ڈاکٹر ڈیوڈ نیبرو کا کہنا تھا کہ چند وائرس ایسے ہیں جن کے بارے میں ہم حتمی بات نہیں کرسکتے، اسی وجہ سے اُن کی ویکسین پر کام شروع نہیں ہوسکا۔

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا کے کیسز میں ہوشربا اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، نئی اطلاعات کے مطابق کچھ ممالک میں لاک ڈاؤن میں نرمی بھی کی گئی ہے جس سے صورت حال مزید گھمبیر ہوسکتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ چار دہائیوں میں ایچ آئی وی ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں 3 کروڑ بیس لاکھ لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اسی طرح ڈینگی وائرس کی وجہ سے سالانہ چار لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔ کچھ ممالک میں ڈینگی سے بچنے کے لئے ایک ویکسین (ڈینگ ویکسیا) دستیاب ہے جو 9-45 سال کی عمر کے لوگوں کے لئے ہے لیکن ڈبلیو ایچ او نے سفارش کی ہے کہ یہ ویکسین صرف ایسے افراد کو دی جائے جو پہلے سے تصدیق شدہ ڈینگی وائرس کے انفیکشن میں مبتلا رہ چکے ہوں۔

رپورٹ میں مزید ہے کہ کووڈ 19 کی وبا مستقبل میں ہمارے ساتھ کئی سال رہ سکتی ہے اور معاشی طور پر لاک ڈاؤن پائیدار حل نہیں ہے۔