اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کو بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشری بی بی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے بشری بی بی کو بنی گالا سب جیل میں رکھنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیدیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت میں جیل حکام نے جیل میں گنجائش نہ ہونے کا مؤقف اختیار کیا تھا۔ جیل حکام نے سکیورٹی ایشو کی وجہ سے بھی جیل منتقل نہ کرنے کا مؤقف اپنایا تھا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
واضح رہے کہ 2 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
16 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی تھی جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ بشری بی بی جیل چلی جائیں۔
بعد ازاں اسی روز سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق درخواست بحالی کی اپیل دائر کردی تھی۔
18 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی عدم پیروی پر خارج کی گئی درخواست کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔