Get Alerts

بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست خارج

وکلا کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں۔وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں۔ مذاق بنایا ہوا ہے۔ میں نے کہا تھا آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروں گا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔

بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست خارج

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکلاء کی عدم پیشی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔

سابق وزیر اعظم کی اہلیہ بشری بی بی نے بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی تھی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا۔

وکلا کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں۔وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں۔ مذاق بنایا ہوا ہے۔ میں نے کہا تھا آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروں گا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ بشری بی بی جیل چلی جائیں۔

سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ عید پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرائی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یہ سائیڈ بھی ٹھیک کام نہیں کر رہی اور آپ بھی ٹھیک نہیں کر رہے۔ دونوں طرف سے عدالت کے ساتھ سیاست کھیلی جا رہی ہے۔ شعیب شاہین آئے تھے وہ بھی چلے گئے پھر واپس نہیں آئے۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کیے۔

درخواست خارج ہونے کے کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پہنچ گئے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیشی پر خارج کر دی ہے۔ اب آپ درخواست بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

عثمان گِل ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دائر کر رہے ہیں۔