ملک کے تین اصل ناسور: کرپشن، سفارش اور اقرباپروری

ملک کے تین اصل ناسور: کرپشن، سفارش اور اقرباپروری
کرپشن نے ہمارے ملک کو بے حد نقصان پہنچايا ہے۔ يہ ايک تلخ حقيقت ہے کہ جس کا جہاں بس چلتا ہے وہ بہتی گنگا ميں ہاتھ دھوتا ہے۔ اوپر سے لے کر نیچے تک لگ بھگ ہر کوئی اس حمام ميں ننگا ہے۔ لوٹ کھسوٹ کا دور دورہ ہے۔

کرپشن کے ساتھ ساتھ سفارش، رشوت ستانی اور اقربا پروری بھی زوروں پر ہے۔ ميرٹ نام کی کوئی چيز نہيں۔ حقداراپنے حق کے لئے مارے مارے پھرتے ہيں۔ غريب اور پڑھے لکھے لوگوں ميں مايوسی اور بے چينی بڑھتی جا رہی ہے۔ ايسے ميں دردمند اور محب وطن شہری ہونے کے ناطے ان برائیوں سے نمٹنے کے لئے ميری چند تجاويز مندرجہ ذيل ہيں۔

  • بنيادی اجرت ميں اضافہ کيا جائے۔ کم سے کم تنخواہ اتنی ہو کہ گھر کا نظام آسانی سے چل جائے اور کرپشن کرنے کا ایک ناجائز بہانہ بھی ختم ہو جائے۔

  • کرپشن کرنے والوں کو بلا تفريق سخت سزائيں دی جائيں۔ احتساب سب کے لئے يکساں ہو۔

  • محلے اور گاؤں کی سطح پر شکايت بکس رکھے جائيں اور عوام کو شناخت ظاہر کيے بغير شکایت کرنے کی اجازت ہو۔ کرپشن کی نشاندہی کرنے والے کو بازیاب شدہ رقوم سے کچھ حصہ بطور انعام دینا بھی ایک مستحسن اور پرکشش اقدام ثابت ہو سکتا ہے۔ کرپٹ کے لئے سزا اور ایماندار کے لئے جزا کا نظام ہونا چاہیے۔

  • ہرقسم کی ملازمت اور عوامی عہدہ حاصل کرنے سے پہلے اور حاصل کرنے کے بعد ہر سال دولت اور اثاثے ظاہر کرنے کی شرط رکھی جائے۔ ان تفصيلات کو خفيہ رکھنے کے بجائے عوام کے سامنے رکھا جائے۔

  • ٹينڈراور پروکيورمنٹ کے عمل کو بھی خفيہ نہ رکھا جائے۔ شفافيت کو یقینی بنانے کے لئے تمام مراحل سب کے سامنے ہونے چاہئیں۔ میڈیا کے ذریعے عوام کو باخبر رکھنا چاہیے۔ آزاد اور شفاف آڈٹ کا نظام ہونا چاہیے۔

  • ميرٹ کو يقينی بنايا جائے اور ہر کسی کو برابر مواقع فراہم کیے جائيں۔

  • روایتی فائلوں کے نظام کو ختم کر کے آن لائن سسٹم کو فروغ ديا جائے۔

  • ملازمتيں اور ٹھيکے دينے کے مراحل سرانجام دينے کے لئے آزاد کميشن بنائے جائيں۔ ان کمیشنوں ميں حکومتی اور با اثر افراد کا عمل دخل ختم کيا جائے۔

  • ریکروٹمنٹ کے طریقہ کار کی اصلاح بھی بے حد ضروری ہے۔ سب کے لئے یکساں اور ایک جیسا امتحان اور انٹرویو ہو نہ کہ من پسند اور خواص سے آسان جبکہ عوام سے سخت سوالات۔


معزز قارئين، يہ سب کرنا ہے تو مشکل مگر ناممکن نہيں۔ اپنے پيارے وطن کو عظيم سے عظيم تر بنانے کے لئے انقلابی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

مصنف پیشے سے انجینئر ہیں اور ساتھ ایم بی اے بھی کر رکھا ہے- لکھنے سے جنون کی حد تگ شغف ہے اور عرصہ دراز سے مختلف جرائد اور ویب سائٹس میں لکھ رہے ہیں