بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے الزام عائد کرکے سنسنی پھیلا دی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آریان خان کو منشیات کیس میں نہیں پکڑا گیا تھا بلکہ انھیں تاوان کیلئے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ایک سیلفی نے معاملہ الٹ دیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق نواب ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ آریان خان کے اغوا کیس سازش کے پیچھے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے اہم رہنما موہت کمبوج ملوث جبکہ انسداد منشیات کے ادارے (این سی بی) کے افسر سمیر وانکھڑے اس اغوا کے منصوبے کا حصہ تھے۔
نواب ملک کی جان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سارا جال بنا گیا تھا۔ آریان خان اور اس کے ساتھیوں کو کروز پارٹی میں بلا کر منشیات کیس کی سازش رچی گئی تھی۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ آریان خان کے پاس کروز پارٹی کی ٹکٹ نہیں تھی۔ انھیں وہاں امیر فرنیچر والا اور پراتیک گابا نے بلایا تھا۔ یہ صرف شاہ رخ خان کے بیٹے کو اغوا کرنے کا معاملہ تھا تاکہ ان سے تاوان کی رقم بٹوری جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس سارے معاملے کا جال بچھایا، اس کے بعد آریان خان کو وہاں لے جایا گیا۔ اس کے بعد 25 کروڑ روپے تاوان کا گھنائونا کھیل شروع ہوا لیکن اٹھارہ کروڑ کی ڈیل ہوئی، اس میں سے پچاس لاکھ ادا کیے گئے لیکن ایک سیلفی نے کھیل خراب کر دیا۔
نواب ملک نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی لیڈر موہت کمبوج اس اغوا اور بھتہ خوری میں سمیر وانکھڑے کے ساتھی تھے۔
واضح رہے کہ آریان خان کو گذشتہ ماہ ممبئی کے ساحل پر ایک کروز پارٹی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر منشیات استعمال کرنے اور سمگلروں سے تعلقات کا الزام ہے۔ وہ ان دنوں ضمانت پر ہیں تاہم کیس کی تلوار ابھی تک ان کے سر پر لٹک رہی ہے۔
ٹیگز: Aryan Khan, bollywood, Drugs case, Kidnap, Ransom, Showbiz, آریان خان, اغوا, انٹرٹینمنٹ, تاوان, شاہ رخ خان, شوبز, منشیات کیس