علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث افراد کو بچانے کی کوشش ہو رہی ہے، والدہ

علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث افراد کو بچانے کی کوشش ہو رہی ہے، والدہ
علی رضا عابدی کی والدہ صبیحہ اخلاق کا کہنا تھا کہ ابھی تک علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث تمام افراد کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا جبکہ کئی افراد کو تو گرفتار ہی نہیں کیا گیا، ایسا لگتا ہے کہ کچھ شخصیات اور افراد کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


 ان کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کو ایک منصوبے کے تحت قتل کیا گیا اور اس کی مہینوں تک ریکی کی گئی ، ایک ایک چیز کے شواہد موجود ہیں۔ علی رضا عابدی کی والدہ نے وزیر اعظم عمران خان سے معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے مطالبہ کیا ہے ایک اعلی سطح جوڈیشیل کمیشن بنایا جائے، جو اس کیس کی تفتیش کرے۔

یاد رہے 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا۔

بعد ازاں سیکورٹی اداروں نے ان کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا تھا ، اہم ملزم ایئر پورٹ سے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے حراست میں لیا گیا، اس کی نشان دہی پر مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا قتل میں ملزمان سے تفتیش کے دوران انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ لیاری سے تعلق رکھنے والی 11 رکنی ٹیم سابق ایم این اے کے قتل میں ملوث ہے۔