نوجوان آرٹسٹ ازل خان نے کہا ہے کہ میں ایک فنکار ہوں، اپنی محنت سے کچھ کما سکتا ہوں کیوں والدین پہ بوجھ بنوں۔ مجھے پوری امید ہے کہ میں ایک دن اس قابل ہو جائوں گا کہ اپنے تعلیم کے اخراجات خود برداشت کرسکوں۔
کیڈٹ کالج پشین سے فارغ التحصیل نوجوان ازل خان اپنی محنت اور تخلیق سے اپنے تعلیم کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں سکول کے زمانے میں پڑھائی میں کمزور تھا، مگر مجھے آرٹسٹ بننے کا بہت شوق تھا، میں نے اپنا پورا وقت اسی میں دیا تاکہ ایک اچھا آرٹسٹ بن کر بلوچستان کا نام روشن کروں۔
ازل خان کا کہنا تھا کہ میں اسی شعبے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں اور ابھی فرسٹ ایئر کا طالب علم ہوں انٹر پاس کرنے کے بعد میرا ارادہ ہے کہ میں ٹیسٹ دوں تاکہ میرا نیشنل کالج آف آرٹ لاہور میں داخلہ ہوجائے۔
یہ نوجوان آرٹسٹ کوئٹہ کے ایک شاپنگ مال کے گرائونڈ فلور میں روزانہ اپنا سٹال لگاتا تاکہ لوگوں کے سکیچ بنا کر کچھ کمائی کر سکے۔ اس کا کہنا تھا کہ ابھی میرا انٹر مکمل ہونے میں ایک سال ہے لیکن میں ابھی سے اس کی تیاری کر رہا ہوں تاکہ میرا سکالرشپ ہوجائے کیونکہ سیلف فنانس پر پڑھنا میرے بس میں نہیں ہے۔