بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے کمیشن کے پاس توہین کمیشن کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کی تاریخ جیل میں فرد جرم کی کارروائی کے لیے مقرر کی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے اس کیس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا ہے جو غیر قانونی ہے۔ جیل میں خفیہ ٹرائل آئین کے آرٹیکل 4 کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔عدالت اوپن اور فری اینڈ فیئر ٹرائل کا حکم جاری کرے۔
عمران خان نے درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے حتمی فیصلے تک فرد جرم کی کارروائی روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔
واضح رہے کہ 6 دسمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل جانے کا فیصلہ کر لیا۔
الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے خلاف کیس کی کارروائی کے لیے اڈیالہ جیل جانے کا فیصلہ کر لیا ۔
فیصلے کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر تیرہ دستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو دو دن میں انتظامات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔