سندھ: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 29 تا جنوری 4)

سندھ: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 29 تا جنوری 4)
سندھ کا سکھر میں 21 گاڑیوں کا پروٹوکول متعدد لگژری و قیمتی گاڑیاں بھی شامل

Related image

(سکھر) سادگی اختیار کرنے کے نعرے لگانے والے خود بھی پروٹوکول کے اسیر نکلے، گورنر سندھ کراچی سے تو پی آئی اے کی معمول کی پرواز میں سکھر ائر پورٹ پہنچے یہاں تک تو ان کی سادگی نظر آئی تاہم ائرپورٹ سے 21 گاڑیوں جن میں متعدد لگژری و قیمتی گاڑیاں تھیں کے پروٹوکول میں وہ سرکٹ ہاؤس روانہ ہوئے۔ تحریک انصاف کے رہنما اقتدار میں آنے سے قبل وی آئی پی کلچر کے سخت مخالف تھے اور واضح طور پر یہ بیانات دیتے رہے کہ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونا چاہیے، لیکن اب تک پی ٹی آئی کے رہنما خود اس پر عمل درآمد نہیں کر سکے جس کی واضح مثال سکھر میں گورنر سندھ کی آمد کے موقع پر انہیں ملنے والا وی آئی پی پروٹوکول تھا۔ واضح رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل 2 روزہ دورے پر سکھر پہنچے ہیں، جہاں سے وہ گھوٹکی کے علاقے خانگڑھ روانہ ہوئے، خانگڑھ میں وہ سردار علی گوہر خان مہر کے ظہرانے میں شرکت کرینگے۔

سول ہسپتال میڈیکو لیگل کے شعبے میں ڈاکٹر وں کی کمی، صرف 2 ڈاکٹر ڈیوٹی کرنے پر مجبور

Related image

حیدرآباد سمیت ملحقہ اضلاع میں ہونے والے حادثات اور واقعات کے مریضوں کے لئے سول اسپتال میں سرکاری رپورٹس اور پوسٹمارٹم کے لئے قائم میڈیکو لیگل کے شعبہ میں ڈاکٹروں کی شدید قلت، 6 مرد اور 2 لیڈی میڈیکو لیگل آفیسرز کی آسامیوں کے باوجود صرف 2 مرد ڈاکٹر 8 گھنٹے کے بجائے 24,24 گھنٹے ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہو گئے۔ خواتین کے کیسز کے لئے کوئی لیڈی ڈاکٹر موجود نہیں۔ تفصیلات کے مطابق سول ہسپتال حیدرآباد میں ضلع حیدرآباد کے علاوہ جامشورو، مٹیاری، ٹنڈوالہ یار، مٹیاری کے علاوہ دیگر اضلاع سے نہ صرف عام مریض بلکہ حادثات اور واقعات کا شکار افراد شدید زخمی حالت میں لائے جاتے ہیں۔ مجرمانہ نوعیت اور حادثات کے کیسز کی سرکاری رپورٹس اورہلاک ہونے والوں کے پوسٹمارٹم کے لئے سول ہسپتال حیدرآباد میں قائم میڈیکو لیگل کے شعبہ کے لئے مختص 6 مرد ڈاکٹروں اور2 لیڈی میڈیکو لیگل آفیسرز کی آسامیوں ہونے کے باوجود گذشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے ڈاکٹروں کی شدید قلت ہے جبکہ لیڈی میڈیکو لیگل آفیسر موجود ہی نہیں ہے جس پر میڈیکو لیگل کے شعبہ کے سربراہ پولیس سرجن حیدرآباد نے محکمہ صحت اورمتعلقہ اداروں کو خطوط لکھ کر آگاہ بھی کیا ہے لیکن صورتحال جوں کی توں ہے۔ رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ میڈیکو لیگل کے شعبہ میں 3 مرد ڈاکٹروں بلدیو مشوری، ڈاکٹر وسیم خانزادہ اور ڈاکٹر عمران تعینات ہیں جن میں سے ڈاکٹر بلدیو مشوری گذشتہ روز 3 ہفتہ کی چھٹی پر چلے گئے ہیں جس کے بعد صرف دو میڈیکو لیگل افسران باقی بچے ہیں اور 24,24 گھنٹے ڈیوٹی کر رہے ہیں جبکہ لیڈی میڈیکو لیگل آفیسر نہ ہونے کے باعث سول ہسپتال انتظامیہ سے مدد لی جاتی ہے۔ قانونی اورتکنیکی پہلوؤں سے ناواقفیت کے باعث لیڈی میڈیکو لیگل آفیسر کی حیثیت سے عارضی طورپر آنے والی خواتین ڈاکٹروں کو شدید مسائل کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ فوری طور پر سول ہسپتال کے میڈیکو لیگل کے شعبہ کے لئے لیڈی آفیسر اور 3 مرد ڈاکٹروں کے تقرر کی ضرورت ہے۔

میہڑ، میونسپل کمیٹی پینے کے پانی کی فراہمی میں ناکام، شہریوں کو پریشانی کا سامنا

Image result for Sindh water crisis

میہڑ(نامہ نگار) 3 لاکھ آبادی پینے کے صاف اور میٹھے پانی پینے سے محروم ہے۔ میونسپل کمیٹی میہڑ کی طرف سے واٹر سپلائی کی فراہمی بھی پانی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، شہری پینے کے صاف پانی کیلئے پریشان اور تکلیف کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں، بتایا جاتا ہے کہ 5 برس قبل اٹلی کی طرف سے دیے 34 کروڑ کے فنڈز سے دادو کینال سے بنائی گئی فلٹر پلانٹ واٹر سپلائی سکیم بھی غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، برادر ملک سے دیے گئے 34 کروڑ روپے بھی پبلک ہیلتھہ ڈپارٹمنٹ کی غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے ڈوب جانے کا خطرہ ہے جبکہ 34 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی گئی فلٹر پلانٹ واٹر سپلائی سکیم سے شہریوں کو پینے کے صاف پانی میونسپل انتظامیہ بھی فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے جبکہ شہری ڈرینیج کا گندا اور خراب واٹر سپلائی کا پانی پینے پر مجبور ہیں جبکہ باقی سفید پوش شہری پانی خرید کر استعمال کر رہے ہیں جس میں پانی کا ایک ڈبہ ایک سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

سندھ، تعلیمی اداروں میں عید میلادالنبیؐ، یوم پاکستان، 14 اگست سمیت متعدد چھٹیاں ختم، موسم گرما کی تعطیلات کا دورانیہ بھی تبدیل

Image result for Sindh school children

محکمہ تعلیم کی سٹیئرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات 20 مارچ سے 30 اپریل تک منعقد کر لیے جائیں اور موسم گرما کی تعطیلات کا دورانیہ جون تا جولائی سے تبدیل کر کے یکم مئی سے 30 جون تک کر دیا جائے اور آئندہ تعلیمی سال یکم جولائی سے شروع کیا جائے۔

اجلاس میں سکولوں اور کالجز سے عیدمیلاد النبیؐ، یوم پاکستان، 14 اگست، یوم کشمیر، 11 ستمبر، شاہ لطیف سمیت متعدد چھٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ نقل کے رجحان کو روکنے کیلئے آئندہ امتحانات کلاس رومز کی بجائے کھلے میدانوں میں لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ بدھ کو وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔