توہین مذہب کا الزام، طالبان نے مشہور فیشن ماڈل کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا

توہین مذہب کا الزام، طالبان نے مشہور فیشن ماڈل کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا
افغان طالبان نے توہین مذہب کے الزام میں ملک کے ایک ممتاز فیشن ماڈل کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس فیشن ماڈل کا نام اجمل حقی بتایا جا رہا ہے۔ اس کیساتھ دیگر 2 ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

طالبان کی جانب سے اجمل حقی اور اس کے ساتھیوں پر قران مجید کی توہین کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک متنازع ویڈیو میں اجمل حقی کو اپنے ساتھی کیساتھ دکھایا گیا ہے جبکہ ویڈیو میں موجود دوسرا شخص قرآنی آیات کی مزاحیہ انداز میں تلاوت کر رہا ہے۔

اجمل حقی اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری اسی ویڈیو کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ طالبان نے اجمل حقی اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرنے کے بعد ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں وہ قیدیوں کے لباس میں کھڑے ہیں اور معافی مانگ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے ساتھ ہی پوسٹ پیغام میں کہا گیا ہے کہ کسی کو بھی اسلام کی توہین کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

https://twitter.com/AfghanATF555/status/1534412378707746816?s=20&t=AhA1Lw5b-wBLFrAgAxfC4g

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے میں شائع خبر کے مطابق ان گرفتاریوں کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ اجمل حقی اور ان کے ساتھیوں کو فوری رہا کر دیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے آزادی اظہار رائے کے حق پر ایک حملہ کیا ہے۔ تاہم گرفتار ماڈل کے اہلخانہ کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

https://twitter.com/BBCYaldaHakim/status/1534550299138052097?s=20&t=AhA1Lw5b-wBLFrAgAxfC4g