وزیراعظم کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت پٹیشن دائر
لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہلی کے لیے دائر کی گئی پٹیشن سماعت کے لیے قبول کر لی ہے۔ پٹیشن پر سماعت کا آغاز 11مارچ سے ہو گا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان نے 2018ء میں ہونے والے انتخابات کے لیے جمع کروائے گئے کاغذاتِ نامزدگی میں ٹیرین وائٹ کا ذکر نہیں کیا جو مبینہ طور پر ان کی صاحب زادی ہیں۔
ٹیرین وائٹ آنجہانی سیتا وئٹ اور آنجہانی لارڈ گورڈن وائٹ کی بیٹی ہیں جن کے بارے میں اکثر یہ شبہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ عمران خان کی بیٹی ہیں۔
پٹیشن میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے کاغذاتِ نامزدگی میں سیتا وائٹ کو اپنی بیٹی ظاہر نہیں کیا جس کے باعث وہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔ آئین کا آرٹیکل 62 اور 63 ارکان پارلیمان پر صادق اور امین ہونے کی شرط عائد کرتا ہے۔
درخواست گزار نے اپیل کی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ عمران خان کو نااہل قرار دے۔
رواں برس کے شروع میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی ایک ایسی ہی پٹیشن دائرکی گئی تھی جسے رَد کر دیا گیا تھا اور عدالت نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ پٹیشن ذاتی معاملات سے متعلق ہے جس کے باعث اس پر سماعت نہیں ہو سکتی۔