Get Alerts

جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا صدارتی الیکشن کا بائیکاٹ

ترجمان جماعت اسلامی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق الیکشن میں ووٹ اور نتائج دونوں چوری ہوئے جس کے نتیجے میں اسمبلیاں موجود میں آئیں جن میں ہونے والا صدارتی انتخاب بھی جعلی ہے۔ دھاندلی کے خلاف تحریک میں تیزی لائیں گے۔

جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا صدارتی الیکشن کا بائیکاٹ

نئے صدر مملکت کے انتخاب کے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ووٹنگ کا عمل شام 4 بجےتک کسی وقفے کے بغیر جاری رہے گا، ارکان خفیہ رائے شماری کے ذریعے صدر کا انتخاب کریں گے۔ دونوں صدارتی امیدوار آصف زرداری اور محمود خان اچکزئی نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ہے، اس کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے بھی اپنے اپنے امیدوار کے لیے ووٹ کاسٹ کیے ہیں۔ تاہم جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور جماعت اسلامی نے صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کردیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی ارکان نے صدراتی انتخاب میں حصہ نہیں لیا اور انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا۔

معاون خصوصی عبدالکریم کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کی یہی تاریخ رہی ہے۔ جے یو آئی بائیکاٹ ہی کرتی ہے۔

دوسری طرف جماعت اسلامی نے بھی صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کیا۔

جماعت اسلامی کی طرف سے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا۔

اسی طرح سندھ اسمبلی میں بھی جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے صدرکے انتخاب میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

محمد فاروق نے کہا کہ اپنی پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق ووٹ نہیں ڈال رہا۔ ہم اس صدارتی انتخاب کا حصہ نہیں ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

بلوچستان اسمبلی میں بھی جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مجید بادینی اور حق د و تحریک کے مولانا ہدایت الرحمن نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا اور صدارتی انتخاب میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔

ترجمان جماعت اسلامی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق الیکشن میں ووٹ اور نتائج دونوں چوری ہوئے جس کے نتیجے میں اسمبلیاں موجود میں آئیں جن میں ہونے والا صدارتی انتخاب بھی جعلی ہے۔ جماعت اسلامی صدارتی الیکشن میں غیر جانبدار رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دھاندلی کے خلاف تحریک میں تیزی لائیں گے۔ اپوزیشن آئے اور ہمارے ساتھ عملی میدان میں جدوجہد کرے۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی صدارتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سامنے آئی ہے جہاں سنی اتحاد کونسل کی رکن سونیا نے اپنا ووٹ شو کردیا۔

سنی اتحاد کونسل کی رکن سونیا نے اپنا ووٹ شو کیا تو حکومتی اتحاد نے سونیا علی کا ووٹ چیلنج کردیا۔

پولنگ ایجنٹ نے الیکشن کمیشن کو ووٹ منسوخ کرنے کی تحریری درخواست دے دی۔

سونیا علی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ جو دوران پولنگ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہیں۔

وزیراعظم اور آصف علی زرداری کا اپنا ووٹ کاسٹ

وزیراعظم شہباز شریف اور صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس کے بعد اسحاق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

صدارتی الیکشن میں 1102اراکین قومی وصوبائی اسمبلی  حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان کا ایک ایک ووٹ شمار ہوگا۔ قومی اسمبلی کے 309، سینیٹ کے 92 اراکین حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوگا۔ پانچوں پریزائیڈنگ افسران ووٹوں کی گنتی کے بعد فارم 5 جاری کریں گے۔ فارم 5 اور ووٹ سر بمہر کرکے چیف الیکشن کمشنر کو بھجوائے جائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر صدارتی الیکشن کے ریٹرننگ آفیسر ہیں۔ صدارتی امیدواروں کےساتھ کنسولیڈیشن کے بعد فارم 7 جاری کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری کردہ فارم 7حتمی اور سرکاری نتیجہ ہوگا۔