کیا 1993 میں امریکی کارٹون سیریز دی سمپسنز نے 2020 میں کرونا کی وبا پھوٹنے کی نشاندہی کر دی تھی؟

کیا 1993 میں امریکی کارٹون سیریز دی سمپسنز نے 2020 میں کرونا کی وبا پھوٹنے کی نشاندہی کر دی تھی؟
جب سے کرونا وائرس کی عالمی وبا پھوٹی ہے تب سے ہی  کرونا سے متعلق سازشی مفروضوں کی وبا بھی پھوٹ پڑی ہے۔ جس طرح کرونا سے بچنے کی ابھی کوئی امید نظر نہیں آتی اسی طرح ساشی مفروضوں کے قابو میں آنے کی بھی کوئی امید نظر نہیں آرہی۔ یہی وجہ ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا پر طرح طرح کے مفروضوں میں ایک اور اضافہ ہوگیا ہے اور اس میں بھی کرونا وائرس کو سوچی سمجھی سازش قرار دیا جارہا ہے۔ اس نئے مفروضے کے تحت اس بات کا چرچہ ہے کہ نوے کی دہائی کے مشہور امریکی مزاح پر مبنی کارٹون سیریز  ’دی سمپسنز‘ نے پہلے ہی کرونا کی پیش گوئی کر دی تھی۔

https://twitter.com/didgeridougrou/status/1257864336682385409

’دی سمپسنز‘  کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کرونا وائرس کے متعلق منظر کشی کی گئی ہے۔

مذکورہ وائرل کلپ 1993 میں جاری ہونے والے سیزن 4 ’مارج ان چینز‘ کا ہے جس میں دکھایا گیا کہ جاپان میں ایک وائرس شروع ہوا ہے جس کا نام ’اوساکا فلو‘ ہے، جس سے پورا گاؤں متاثر ہوجاتا ہے۔بعدازاں متاثرہ تمام افراد کو مکمل آرام کرنے کی تجویز پیش کی جاتی ہے اور ایک دوسرے سے بچنے کی احتیاطی تدابیر بھی دی جاتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر ’دی سمپسنز‘ کی اوساکا فلو والی ویڈیو وائرل ہے جس کو اب تک 50 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کارٹون کی کچھ اقساط میں بہت سے ایسے واقعات کی نشاندہی کی جا چکی ہے جو واقعی حقیقت ثابت ہوئے جیسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابات، اسمارٹ واچز کا بنانا وغیرہ۔ اور یہی وجہ ہے کہ اوسکا فلو سے متعلق اس کارٹون کی اقساط دوبارہ سے مقبول ہو چکی ہیں اور اس پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین کا غم و غصے اور حیرت کے ملے جلے تاثرات پر مبنی رد عمل سامنے آرہا ہے۔ 

یاد  رہے کہ دنیا بھر میں مہلک کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 39 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ اموات کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 65 ہزار سے  تجاوز کر گئی ہے۔