عمران خان کو فوجی افسر کے خلاف ایف آئی آر سے میں نے روکا تھا: پرویزالٰہی

عمران خان کو فوجی افسر کے خلاف ایف آئی آر سے میں نے روکا تھا: پرویزالٰہی
صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے اعتراف کیا کہ وزیرآباد حملے کی تحقیقات کے دوران عمران خان کو  فوجی افسران کے خلاف ایف آئی آر  درج کروانے سے میں نےخود روکا تھا۔

ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ عمران خان کو پیشکش کی تھی کہ جس افسر سے چاہیں تحقیقات کروانے کیلئے تیارہیں۔ ان کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ چند تکنیکی چیزوں کی بنیاد پر فوجی افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے سے روکا تھا۔

دوران انٹرویو انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا تھا اس لیے میں ایسی بات کیسے کر سکتا ہوں جس سے ان کو ذہنی اذیت پہنچے۔ہم نے تو کہا تھا کہ اپنی مرضی کے لوگ لگا لیں ہم کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

صدر پی ٹی اؔٓئی نے کہا کہ جس طرح آپ کسی جج کے خلاف ایف آئی آر نہیں دے سکتے کیونکہ ان کا اپنا ادارہ موجود ہے۔ اسی طرح آپ فوجی ادارے کے خلاف بھی ایف آئی آر نہیں دے سکتے۔ 4 ماہ بعد انھوں نے ہماری حکومت نہیں چلنے دی۔ 4 ماہ بعد عمران خان کے گھر کیا کِیا اور ہمارے گھر کیا کِیا‘۔

پی ٹی آئی صدرکا کہنا تھا کہ پرانا وقت چلا گیا۔ اب ہم نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ آپ نے (اداروں کی) ساکھ بنانی ہے۔ اس لیے تحمل سے چلنا چاہیے۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئی ایس پی آر بھی ہمارا اپنا ادارہ ہے۔ اپنے لوگ ہیں۔ پہلا کام یہی ہوگا کہ ان کے ساتھ بیٹھیں اور ملک مضبوط کریں۔ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہو گا۔ فوج ہمارا اہم ادارہ ہے۔ اس کی قربانیوں کو کس طرح بھول سکتےہیں۔ ہر قدرتی آفت میں پاک فوج نے پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دیں۔ سیلاب میں فوج نے ہمیشہ مدد کی۔ زلزلے میں مدد کی۔ ایئرفورس اور نیوی نے بھی سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد کیلئے بھرپور خدمات پیش کیں۔ فوجی جوان شہید ہو رہے ہیں۔  ان کے خاندان سے ملتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے۔

عمران خان پرحملہ کروانے میں ڈی جی سی ملوث ہونے سے متعلق سوال پر پرویز الٰہی نے کہا کہ تحقیقات ہو رہی ہے، میں کہتا ہوں انصاف ملنا چاہیے۔ عام آدمی کو اورہمارے چیئرمین کو بھی انصاف ملنا چاہیے۔

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ وزارتِ اعلیٰ کا فیصلہ خود عمران خان نے کرناہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الزامات کی مذمت کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بغیرثبوت انتہائی بے بنیاد الزامات لگائے۔حاضر سروس فوجی افسر پر بغیرثبوت الزامات انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ متعلقہ سیاسی رہنماؤں سے کہتے ہیں وہ جھوٹے الزامات لگانا بند کریں اور جھوٹے الزامات کے بجائے قانونی راستہ اختیار کریں۔

دوسری جانب عمران خان کے الزامات سے متعلق پاک فوج کے ترجمان ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے بیان کی رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے حمایت کی۔

آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل میں تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہےکہ وہ آئی ایس پی آر کے بیان سےمکمل اتفاق کرتے ہیں۔ الزامات کے حل کیلئے قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔

اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے ایف آئی آر درج کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنےکی کوشش کی۔ اس قانونی راستے کی حمایت کرنے والے ادارے کا یہ مثبت قدم ہو گا۔