سانحہ 9 مئی پاکستان، ریاست اور آرمی چیف کیخلاف بغاوت تھی: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا۔  پاکستان کے دفاع کے علامتی اداروں پر خوفناک حملے ہوئے۔  9 مئی کے واقعے کے دلخراش مناظر پوری قوم نے دیکھے۔قوم اور تاریخ 9 مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

سانحہ 9 مئی پاکستان، ریاست اور آرمی چیف کیخلاف بغاوت تھی: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی پاکستان، ریاست اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت تھی۔قوم اور تاریخ 9 مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا۔  پاکستان کے دفاع کے علامتی اداروں پر خوفناک حملے ہوئے۔  9 مئی کے واقعے کے دلخراش مناظر پوری قوم نے دیکھے۔  آج بھی تمام مناظر پاکستانی عوام کی آنکھوں کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ حملے کیوں کئے گئے۔ اس لئے کہ مئی 2023 میں پی ڈی ایم کی حکومت پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے سر توڑ کوشش کر رہی تھی۔  شاید یہ حملے نہ ہوتے اگر یہ کٹھ پتلی حکومت کو ایک آئینی طریقے سے ہٹایا نہ جاتا۔  اگر پی ڈی ایم حکومت کرپشن کا نوٹس نہ لیتی تو شاید 9 مئی کے حملے نہ کئے جاتے۔ بیرون ممالک سے خارجہ تعلقات کی خرابی کو آخری حد تک پہنچا دیا گیا تھا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی دو سوچوں کو الگ کرنے والا دن تھا۔ پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی۔ اپنے ہیروز اور شہدا کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی۔  کوئی بھی آئین پر چلنے والا ملک ایسے سنگین جرائم کو برداشت نہیں کرسکتا۔ اپنے شہداء کو قیامت تک یاد رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پوری پلاننگ کی گئی۔ جتھوں کو کہا گیا تھا کہ کس طرح آپ نے جاکر حملہ کرنا ہے۔ بغاوت کا ایک منظم پروگرام بنایا گیا۔ وہ آج تک اس کو جھٹلاتے ہیں۔ یہ جھوٹ کے ذریعے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سچ سچ اور جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت سے لیڈران نے مشکلات کا سامنا کیا۔کسی نے کہا پاکستان کھپے اور کسی نے کہا پاکستان کے خلاف ایک لفظ بھی بولنا دور کی بات سوچ بھی نہیں سکتا۔ بابائے قوم قائداعظم کی جدوجہد میں بدزبانی یا گالم گلوچ کی مثال نہیں ملتی۔ 

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے کہا کہ تمام چہرے عوام کے سامنے آچکے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 35 پنکچر کی بات کی تھی۔ جب راز کھلا تو ان کے پاس منہ چھپانے کی جگہ نہیں تھی۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سائفر کے اوپر مختلف پینترے بدلے۔ سائفر پر کہا گیا امریکی سازش ہے۔ پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو دھچکا لگا۔  آج ہم تعلقات کو درست کرنے کیلئے اجتماعی کاوشیں بروئے کار لارہے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن نے ایک سے زیادہ مرتبہ پاکستان کو الجھانے کی کوشش کی۔ ہر مرتبہ دشمن کو منہ کی کھانی پڑی اور دانت کھٹے ہوئے۔  آج سوشل میڈیا پر ملک دشمن تشہیر کی جا رہی ہے۔ فارن فنڈنگ کے ذریعے پاکستان کے اداروں کی توہین کی جا رہی ہے۔ پاکستان کے خلاف زہر آلود پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی معاشی شہ رگ کاٹنے کیلئے خطوط لکھوائے گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی فرد واحد کی بادشاہی اور ڈکٹیٹر شپ کا مضموم منصوبہ تھا۔  پاکستان کے کروڑوں عوام کی دعاؤں سے یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکا بلکہ دفن ہوگیا۔  ایک سال گزرنے کے باوجود 9 مئی کے مجرموں کو سزا نہیں ہوسکی۔ یہ ہے وہ چبھتا ہوا سوال جو قوم پوچھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا ناپاک منصوبہ پاکستان، ریاست، افواج پاکستان اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت تھی۔ اللہ کے کرم سے یہ بغاوت دم توڑ گئی۔ قرآن کریم کہتا ہے شہدا کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں۔ ہمارے پیارے جان ہتھیلی پر رکھ کر شہید ہوگئے۔ 

شہباز شریف نے کہا کہ کہ آپ سب نے مل کر 9 مئی کی سازش کو ناکام بنایا۔ دوست کی شکل میں دشمنان پاکستان ملک کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دوست کی شکل میں موجود دشمنوں کو ناکامی ہوگی۔ ہم معاشی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے۔ میرا ایمان ہے سب مل کر پاکستان کی کشتی کو کنارے لگانے کی کوشش کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کا شکرگزار ہوں۔ ہمارے مختلف عدالتوں میں 2700ارب روپے کے کیسز زیر التوا ہیں۔ خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےمجھ سے بات کی۔ چیف جسٹس نے کہا اپنے اداروں کو کہیں تیاری کے ساتھ آئیں۔  چیف جسٹس نے کہا ہے آپ کے کیسز کے فیصلے جلد کرواکر دیں گے۔