فوج میں اختلاف رائے ہوتا ہے مگر جب متفقہ اعلان سامنے آ جاتا ہے تو اس کے بعد اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ آرمی چیف کے خلاف ماتحت افسروں کے کھڑے ہونے کے امکان والی بات مضحکہ خیز اور بچگانہ ہے۔ جو لوگ یہ بات کرتے ہیں انہیں ذرا علم نہیں کہ فوج کیسے کام کرتی ہے۔ یہ اسی ذہن سازی اور پروپیگنڈے کا نتیجہ ہے جس کے ذریعے ورچوئل ریالٹی کو حقیقت سمجھ لیا گیا ہے۔ کچھ ریٹائرڈ افسران بھی اس رو میں بہہ گئے ہیں۔ یہ کہنا ہے بریگیڈیئر راشد ولی جنجوعہ کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا یہ کسی بھی طرح سے کسی گمراہ مجمع کی کارروائی نہیں لگتا۔ اس مجمع کو بیرونی مدد بھی حاصل تھی اور اندرونی بھی۔ اس سے رینک اینڈ فائل میں بہت اضطراب پھیلا ہے۔ جن لوگوں نے بھی یہ کام کیا ہے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کیا ہے۔ ہر فوجی کا جذبہ یہ ہوتا ہے کہ اگر ایک اینٹ کو بھی ہاتھ لگایا جاتا ہے تو اس کا جواب دینا چاہئیے۔
صحافی اعجاز احمد نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس سے متعلق بعض عینی شاہدین نے بتایا کہ جس قدر غصے میں جنرل عاصم منیر کو یہاں دیکھا ہے اس غصے میں انہیں کئی سالوں میں نہیں دیکھا۔ فوج کو زیادہ غصہ شہدا کی قبروں کو نقصان پہنچانے پہ ہے۔ اطلاعات ہیں کہ 10 کور کمانڈرز یکسو ہیں، پاکستانی فوج کا جو نظام ہے اس میں ممکن نہیں کہ آرمی چیف کے خلاف بغاوت ہو جائے۔
ناصر بیگ چغتائی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں جو پرندے آئے تھے وہ جا رہے ہیں، ہر دور میں یہی ہوتا ہے۔ 9 مئی کی غلطی عمران خان کے لئے مہلک ثابت ہو گی۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عمران خان کے رویے میں آج بھی 9 مئی کے واقعات سے متعلق کسی قسم کی ندامت نظر نہیں آئی اور انہوں نے واضح الفاظ میں مذمت بھی نہیں کی۔ وہ دونوں طرف کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔