بابری مسجد کیس کا فیصلہ: ’بھارت نے تنگ نظری کا عملی مظاہرہ کر دیا‘

بابری مسجد کیس کا فیصلہ: ’بھارت نے تنگ نظری کا عملی مظاہرہ کر دیا‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے کرتارپور راہداری کھلونے والے دن بابری مسجد سے متعلق فیصلے کو معنیٰ خیز اور خوشیوں کو ماند کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا مکمل فیصلہ جاری ہونے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد ہی وزارت خارجہ اپنے باقاعدہ ردعمل کا اظہار کرے گا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاندھی اور نہرو کا ہندوستان دفن ہو چکا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتہا پسند ہندو رہنما نریندر مودی کا نفرت آمیز ہندوستان اپنی جگہ بنا چکا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی جانب سے نفرت کے بیج بونے کا سلسلہ جاری ہے، پہلے انہوں نے اپنے انتخابی منشور میں بابری مسجد پر مندر بنانے کا وعدہ کیا اور پھر رواں برس میں 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی ختم کردی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے تنگ نظری کا عملی مظاہرہ کر دیا۔

شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے 27 برس بعد آج ہی فیصلہ سنانا تھا، 1992 سے مسئلہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نفرت کے بیج بورہا ہے اور ہم امن کی آذان دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین رام مندر کی تعمیر کے لیے ہندوؤں کو فراہم کرنے اور مسلمانوں کو مسجد تعمیر کرنے کے لیے متبادل کے طور پر علیحدہ زمین فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کرتارپور راہداری منصوبے کا باقاعدہ افتتاح آج (9 نومبر) کو کریں گے، جس میں بھارت کی معروف شخصیات اور سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد شرکت کریں گے۔