میٹا کی زیر ملکیت دنیا کی سب سے مقبول انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے مختلف سیکشنز میں اشتہارات شامل کرنے کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے ایک انٹرویو میں اشارتاً کہا کہ بہت جلد واٹس ایپ میں اشتہارات شامل کیے جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اشتہارات سٹیٹس اور چینلز جیسی خصوصیات میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔ اشتہارات ان باکس یا پیغام رسانی کی خصوصیات میں شامل نہیں ہوں گے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ کب تک ممکن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چینل آپریٹرز اپنے فالوورز سے ماہانہ فیس وصول کر سکتے ہیں اور اپنے چینلز میں اشتہارات بھی دکھا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ گزشتہ کئی سال سے اشتہارات شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ 2018 میں کمپنی نے عندیہ دیا تھا کہ سٹیٹس فیچر میں اشتہارات شامل کیے جا سکتے ہیں لیکن اس منصوبے کو 2020 میں روک دیا گیا تھا کیونکہ کمپنی کو رازداری سے آگاہ صارفین کی جانب سے ردعمل کا خدشہ تھا۔
لیکن اب 3 سال بعد واٹس ایپ کے سربراہ نے ایک بار پھر میسجنگ ایپ میں اشتہارات شامل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کمپنی اس منصوبے کو کب عملی جامہ پہناتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ستمبر 2023 میں فنانشنل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ آمدنی میں اضافے کے لیے میسجنگ پلیٹ فارم میں اشتہارات کو شامل کرنے کے طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
مگر اس وقت واٹس ایپ کے سربراہ نے ایک ایکس (ٹوئٹر) پوسٹ میں اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایسا نہیں کر رہے۔
خیال رہے کہ 2014 میں میٹا (اس وقت کمپنی کا نام فیس بک تھا) نے 19 ارب ڈالرز میں واٹس ایپ کو خریدا تھا۔
اس کے بعد سے متعدد بار میسجنگ ایپ میں اشتہارات کو شامل کرنے کی قیاس آرائیاں سامنے آتی رہی ہیں۔